انڈگو کی بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ، ایوی ایشن شعبہ میں ہلچل، ڈی جی سی اے نے کیا بڑا فیصلہ
ملک بھر میں مسافروں کو اُس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب انڈگو نے پائلٹس کی کمی کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دیں۔ صرف جمعرات کے دن ہی ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر 500 سے زائد فلائٹس منسوخ ہوئیں، اور یہی صورتحال جمعہ کو بھی جاری رہی۔
ملک بھر میں مسافروں کو اُس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب انڈگو نے پائلٹس کی کمی کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دیں۔ صرف جمعرات کے دن ہی ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر 500 سے زائد فلائٹس منسوخ ہوئیں، اور یہی صورتحال جمعہ کو بھی جاری رہی۔ پروازیں نہ صرف منسوخ ہوئیں بلکہ ٹکٹوں کی قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ ہوا۔ دہلی سے کوچین کا سفر بعض مسافروں کے لیے 40 ہزار روپے تک پہنچ گیا۔
اس بڑھتی ہوئی افراتفری کے درمیان، DGCA نے فوری قدم اٹھاتے ہوئے کارروائی شروع کی اور صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی۔
DGCA نے ہدایات جاری کیں کہ اس کے معائنہ کار، جو دراصل لائسنس یافتہ پائلٹس بھی ہیں، عارضی طور پر انڈگو کی پروازیں چلانے میں مدد کریں۔ عام طور پر DGCA ان پائلٹس کو پانچ سالہ معاہدے کے تحت بطور آڈیٹر رکھتا ہے اور ان پر پابندی ہوتی ہے کہ وہ کسی ایئرلائن میں خدمات انجام نہیں دے سکتے۔ لیکن انڈگو کو شدید پائلٹ کمی کا سامنا ہونے کے باعث DGCA نے اصولوں میں نرمی کرتے ہوئے انہیں پروازوں کی آپریشنل مدد کے لیے تیار کیا۔
گزشتہ رات انڈگو اور DGCA کے درمیان اہم میٹنگ ہوئی، جس کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیا۔ ساتھ ہی DGCA نے نئے نفاذ کردہ پائلٹس سے متعلق قواعد میں بھی تبدیلیاں کیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق انڈگو کی بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ ہونے کی اصل وجہ DGCA کے نئے Flight Duty Time Limitations (FDTL) قواعد ہیں۔ یہ قواعد جنوری 2024 میں جاری کیے گئے تھے لیکن اب لاگو ہونا شروع ہوئے ہیں۔ اسی دوران انڈگو نے اپنی ونٹر شیڈول میں مزید پروازیں شامل کیں، جس سے پائلٹس کی کمی مزید شدید ہوگئی۔ اس کے ساتھ بعض تکنیکی مسائل بھی پیش آئے، جنہوں نے صورتحال کو اور بگاڑ دیا۔
مسافرین کو آخری لمحے پر منسوخی، مہنگے ٹکٹ، متبادل پروازوں کی کمی اور ہوائی اڈوں پر طویل انتظار جیسی مشکلات کا سامنا رہا۔ وزارتِ شہری ہوا بازی بھی اس صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے جبکہ DGCA کی کارروائی جاری ہے تاکہ پروازوں کا نظام جلد معمول پر آسکے۔