پیڑ کے تنے سے پانی بہنے لگا، لوگوں نے سمجھا ’چمتکاری پیڑ‘، جلد ہی اس چمتکار کی حقیقت سامنے آگئی (ویڈیو)
اس واقعہ پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کچھ لوگوں نے عقیدت کو لے کر ویڈیوز کو جذباتی انداز میں شیئر کیا، تو کچھ نے لوگوں کی اندھی عقیدت پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ سائنس اور سچائی کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

مہاراشٹرا: پونے کے پمپری چنچواڑ علاقے میں اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب لوگوں نے ایک درخت کے تنے سے پانی بہتا ہوا دیکھا۔ یہ واقعہ 6 جون کو پمپری کے "پریملوک پارک” علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک گلموہر درخت کے تنے سے مسلسل پانی نکلتا ہوا دکھائی دیا۔
اس غیر معمولی منظر کو دیکھ کر مقامی باشندوں نے فوراً اسے ایک "چمتکاری پیڑ” یا "معجزاتی درخت” قرار دے دیا۔ لوگ جوق در جوق درخت کے پاس پہنچنے لگے، اسے مالا پہنائی گئی، ہلدی، سندور چڑھایا گیا، اور کچھ عقیدت مندوں نے درخت کی باقاعدہ پوجا بھی شروع کر دی۔ اس دوران کئی افراد نے اس واقعے کی ویڈیوز بنائیں جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔
تاہم، جلد ہی اس "چمتکار” کی حقیقت سامنے آگئی۔
پمپری چنچواڑ میونسپل کارپوریشن (PCMC) کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تفتیش کی، تو پتہ چلا کہ یہ کوئی آسمانی معجزہ نہیں تھا، بلکہ زمین کے نیچے سے گزرنے والی پرانی پانی کی پائپ لائن میں لیکج کی وجہ سے پانی درخت کے تنے سے باہر آ رہا تھا۔
پی سی ایم سی کے ڈپٹی انجینئر، پروین دھومل نے وضاحت کی کہ درخت کے نیچے ایک پرانی پائپ لائن سے پانی رس رہا تھا، جو درخت کے اندرونی کھوکھلے تنے سے ہوتے ہوئے باہر نکل رہا تھا۔ یہی منظر دیکھ کر لوگ اسے ایک دیوی چمتکار سمجھ بیٹھے۔
جہاں کچھ افراد نے اس منظر کو روحانی لمحہ مانتے ہوئے آستھا سے تعبیر کیا، وہیں کئی شہریوں نے فوری طور پر میونسپلٹی کو اطلاع دی اور سچائی سامنے لانے میں کردار ادا کیا، جس پر ان کی سراہنا بھی کی گئی۔
اس واقعہ پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کچھ لوگوں نے عقیدت کو لے کر ویڈیوز کو جذباتی انداز میں شیئر کیا، تو کچھ نے لوگوں کی اندھی عقیدت پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ سائنس اور سچائی کو نظر انداز نہ کیا جائے۔