امریکی حملہ پر جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی:سابق سی آئی اے سربراہ
سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پنیٹا نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو اس کی طرف سے جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی۔

نیویارک: سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پنیٹا نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو اس کی طرف سے جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی۔
سی آئی اے کے سابق ڈائرکٹر لیون پنیٹا نے سی این این کو بتایا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو وہ علاقائی جنگ میں ڈوب جائے گا۔انٹلیجنس ایجنسی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے دو دہائیاں قبل عراق میں جا کر‘خوفناک غلطی’کی تھی، اور برسوں تک جاری رہنے والی جنگ شروع کر دی تھی۔
لیون پنیٹا نے کہا کہ یہ ایک سبق ہے جو صدر ٹرمپ کو سیکھنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ اگر وہ ایران میں جا کر حملہ کرتے ہیں، تو اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ امریکہ علاقائی جنگ میں پھنس جائے گا۔ پنیٹا جو سابق وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں، نے خبردار کیا کہ تہران جوابی کارروائی ضرور کرے گا۔
انھوں نے واضح کیا کہ“اس لیے اس سلسلہ میں کوئی غلطی نہ کریں، ہو سکتا ہے کہ یہ ایک فضائی حملہ ہولیکن یہ یقینی طور پر امریکہ کو جنگ میں شامل کر دے گا۔”
واضح رہے کہ امریکہ نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، امریکی محکمہ فینانس کی جانب سے بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی پابندیوں میں 20 ادارے، 5 افراد اور 3 جہاز شامل ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں کے شکار افراد میں سے متعدد پاسداران انقلاب سے منسلک ہیں۔