لوکیش کا رینڈوک یونیورسٹی آف نارتھ ساؤتھ ویلز کا دورہ۔اہم امور پرتبادلہ خیال
انہوں نے آندھرا پردیش کی یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ڈگری پروگرامس اور طلبہ کے تبادلے کے منصوبے شروع کرنے کی تجویزپیش کی۔ خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے نوجوانوں کو جدید ٹکنالوجیز میں تربیت دینے کے پروگرام شروع کرنے کی خواہش کی۔
حیدرآباد: اے پی کے وزیرآئی ٹی لوکیش جو آسٹریلیا کے دورہ پر ہیں نے سڈنی کی رینڈوک یونیورسٹی آف نارتھ ساؤتھ ویلز کا دورہ کیا۔ یونیورسٹی کے نمائندوں نے وزیرموصوف کا شاندار استقبال کیا۔ لوکیش نے جدید تدریسی طریقوں، اساتذہ کی تربیت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سینئر ایگزیکٹوز اور محققین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے آندھرا پردیش کی یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ڈگری پروگرامس اور طلبہ کے تبادلے کے منصوبے شروع کرنے کی تجویزپیش کی۔ خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے نوجوانوں کو جدید ٹکنالوجیز میں تربیت دینے کے پروگرام شروع کرنے کی خواہش کی۔
انہوں نے ریاست میں ماحولیاتی چیلنجس سے نمٹنے کے لئے مستحکم زراعت اور پانی کے انتظام کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق کرنے کی بھی تجویزپیش کی۔ لوکیش نے کہا کہ سولار اور ونڈ پاور ٹکنالوجیز میں یواین ایس ڈبلیو کی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے آندھرا پردیش کی یونیورسٹیوں کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں اشتراک کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ مائیکل کراوچ انوویشن سنٹرمزید کہا کہ کی مدد سے مقامی اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے کے لئے انوویشن سنٹر قائم کئے جائیں اور ریاست کے آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ شعبوں کے ساتھ اشتراک کر کے مشترکہ تحقیق، ترقی اور تکنیکی تبادلے کے پروگرام مستحکم کئے جائیں۔ وزیر نے ٹیلی میڈیسن پروگرامس میں شراکت داری کر کے دیہی علاقوں میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کی خواہش کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسمارٹ سٹی منصوبوں اور پائیدار شہری ترقی میں تعاون کیا جائے اور موثر، ڈیٹا پر مبنی انتظام اور پبلک پالیسیوں میں یواین ایس ڈبلیوکی مہارت کو آندھرا پردیش حکومت کے ساتھ شیئر کیا جائے۔