تلنگانہ

مسائل کی یکسوئی کے بجائے سیاسی کیسس بنانا کانگریس اور بی جے پی کا وطیرہ: کویتا

کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو متبادل اراضی فراہم کی جائے، تاکہ یہاں کے مکینوں کو باقاعدہ پٹے جاری کئے جاسکیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب تک ان خاندانوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، تلنگانہ جاگروتی ان کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے گی۔

حیدرآباد: صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے آج جاگروتی جنم باٹا پروگرام کے تحت رنگاریڈی ضلع کے راجندر نگر، میاں پور، پی اے نگر اور سری لنگم پلی کے مختلف علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مقامی عوام سے ملاقات کرتے ہوئے برسوں سے حل طلب مسائل کا جائزہ لیا اور حکومت کی عدم توجہی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

راجندر نگر کے عطاپور ڈویژن اور بھوپال نگر میں عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کویتا نے بتایا کہ یہاں تقریباً دو ہزار خاندان گزشتہ 45 برس سے 25 ایکڑ اراضی پر رہائش پذیر ہیں، تاہم مختلف حکومتوں کے وعدوں کے باوجود انہیں آج تک گھروں کے پٹے جاری نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی، بی آر ایس اور کانگریس سبھی جماعتیں ہمدردی کا دعویٰ کرتی ہیں، مگر کسی نے بھی عوام کے اس بنیادی مسئلے کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔

کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کو متبادل اراضی فراہم کی جائے، تاکہ یہاں کے مکینوں کو باقاعدہ پٹے جاری کئے جاسکیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب تک ان خاندانوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، تلنگانہ جاگروتی ان کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے گی۔

میاں پور اور پی اے نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کویتا نے کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے عوام سے بجلی، گیس، خواتین کو ماہانہ 2500 روپے سمیت کئی وعدے کئے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، جس کے باعث بستیوں کی حالت ابتر ہوچکی ہے۔

کویتا نے کہا کہ سری لنگم پلی جیسا ملک کے امیر ترین حلقوں میں شمار ہونے والا علاقہ بھی بنیادی سہولیات سے محرومی کا شکار ہے۔ ’’یہاں ایک طرف پرتعیش بنگلے اور بڑی کمپنیاں ہیں، جبکہ دوسری جانب پسماندہ بستیاں پانی، سڑک اور صفائی جیسی بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عوام شکایت کریں تو حکام انہیں ایک دوسرے کے پاس بھیج دیتے ہیں، جبکہ مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔

انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ ’’کانگریس اور بی جے پی کا واحد کام سیاسی کیسس بنانا بن چکا ہے۔ عوامی مسائل حل کرنے کا جذبہ ان میں نظر نہیں آتا۔‘‘ کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پسماندہ بستیوں میں سڑکوں کی تعمیر، پینے کے پانی کی فراہمی اور صفائی کے لئے فوری فنڈز جاری کئے جائیں۔

بعد ازاں سری لنگم پلی میں منعقدہ "نو ٹو ڈرگس” مہم میں شرکت کرتے ہوئے کویتا نے طلبہ اور نوجوانوں کے ساتھ واک میں حصہ لیا۔ انہوں نے منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان کو نوجوان نسل کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جاگروتی اس کے خلاف بھرپور مہم چلائے گی۔

کویتا نے اس حلقے میں ٹریفک مسائل، جھیلوں پر قبضوں، پبلک سہولیات کی کمی اور شہری انفراسٹرکچر کی بدحالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ تمام صورتحال حکومت کی ناکامیوں کا نتیجہ ہے۔‘‘

انہوں نے واضح کیا کہ جنم باٹا پروگرام کے تحت ہر اس علاقے کا دورہ کیا جائے گا جہاں مسائل برسوں سے حل طلب ہیں۔ ’’عوام کی آواز کو حکومت تک پہنچانا اور ان کے حقوق کے لئے دباؤ بنانا ہمارا مقصد ہے۔‘‘

تلنگانہ جاگروتی نے اعلان کیا کہ رنگاریڈی ضلع کے تمام علاقوں میں عوامی مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رہے گی۔