شمالی بھارت

ممتا بنرجی کو مسلم ووٹوں کی تقسیم کا خوف ستانے لگا

ممتا بنرجی نے آج مرشدآباد کے جنگی پور لوک سبھا حلقے میں ترنمول کانگریس کے امیدوار خلیل الرحمن کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قریبی حلقے مرشدآباد میں سی پی آئی ایم اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار کی وجہ سے مسلم ووٹوں کی تقسیم ہورہی ہے۔

کلکتہ : ممتا بنرجی نے آج مرشدآباد کے جنگی پور لوک سبھا حلقے میں ترنمول کانگریس کے امیدوار خلیل الرحمن کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قریبی حلقے مرشدآباد میں سی پی آئی ایم اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار کی وجہ سے مسلم ووٹوں کی تقسیم ہورہی ہے۔

متعلقہ خبریں
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام
ہجومی تشدد، بی جے پی اور میڈیا پر ساز باز کا الزام: ممتابنرجی
ممتا یکم جون کو ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی

‘‘میں نے ذاکر (ایم ایل اے ذاکر حسین) سے کہا ہے ہ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم مرشد آباد سیٹ پر بائیں بازوں اور کانگریس اتحاد کے امیدوار ہیں۔ممتا نے جنگی پور میٹنگ میں سیلم کا نام لے کر حملہ شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی محفوظ سیٹوں پر پانی ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یہ غلطی نہ کی جائے ۔ محمد سلیم کو مرشد آباد بھیجا گیا ہے۔ رائے گنج سے عمران (کانگریس امیدوار علی عمران رمز) کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ دوسرے کو مالدہ بھیج دیا۔ ترنمول کی تشکیل کے بعد گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں مرشدآباد میں پہلی مرتبہ مرشدآباد کے دو حلقے مرشدآباد اور جنگی پور میں ترنمول کانگریس کے امیدوار کی کامیابی حاصل کی تھی ۔اس وقت بی جے پی لیڈر شوبھندو ادھیکاری ترنمو ل کانگریس میں تھے اور مرشدآباد ضلع کے انچارج تھے ۔

ترنمول کانگریس کی سپریموں ممتا بنرجی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سی پی ایم لیڈر اور دم دم امیدوار سوجن چکرورتی نے کہاکہ وہ ووٹوں کو ترنمول کی ملکیت سمجھتی ہیں۔ لیکن لوگ غلامی کو توڑ رہے ہیں۔عوام خوف سے نکل رہے ہیں ۔

2009 کے لوک سبھا انتخابات سے بنگال کے اقلیتی ووٹ ترنمول کانگریس کی طرف بڑھنے لگے۔ اس کے بعد گزشتہ 15 سالوں میں ترنمول نے عملی طور پر اقلیتی ووٹ کو سیاسی سرمائے میں بدل دیا ہے۔ بائیں بازو کانگریس اتحاد کے درمیان یہ پہلا لوک سبھا الیکشن ہے۔

دو دن پہلے، سیلم کی حمایت میں مہم چلاتے ہوئے، ریاستی کانگریس کے صدر اور بہرام پور کے ایم پی ادھیر چودھری نے کہاکہ سلیم بھائی کو جیتنے کے لئے، کانگریسی کارکنان کو اپنی جان تک قربان کردیں گے ۔ میں نے سلیم بھائی سے کہاتھا کہ آپ مرشد آباد سے کھڑے ہوں۔ مرشد آباد کےووٹروں نے ہمیشہ بہتر میزبانی کی ہے۔

سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگوں کے مطابق، اگر مرشد آباد سیٹ پر سی پی ایم اور کانگریس کے ووٹ اکٹھے ہوتے ہیں، تو یہ ترنمول کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔ مرشدآباد میں 7 مئی کو تیسرے مرحلے کی ووٹنگ ہوگی۔ اس دن جنگی پور میں بھی ووٹنگ ہوگی۔ پیر کو ممتا بنرجی نے یہ باورکرانے کی کوشش کی کہ اقلیتی ووٹ ہمارے ہیں اور اس پر کسی کو قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

a3w
a3w