حیدرآباد

توہین آمیز ریمارکس پر کے سی آر کو نوٹس

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 16/ اپریل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انتخابی مہم کے دوران کانگریس پارٹی کے خلاف توہین آمیز اور نازیبا الفاظ کے استعمال پر صدر بی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ سے وضاحت طلب کی ہے اور انہیں 18/ اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 16/ اپریل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انتخابی مہم کے دوران کانگریس پارٹی کے خلاف توہین آمیز اور نازیبا الفاظ کے استعمال پر صدر بی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ سے وضاحت طلب کی ہے اور انہیں 18/ اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ٹیم کا آئندہ ماہ دورہ تلنگانہ
کامیابی اور شکست بی آر ایس کے لئے نئی بات نہیں: کے سی آر
کوشک ریڈی کوویمن کمیشن کے سامنے آج حاضرہونے کاحکم

نوٹس میں کانگریس کے سینئر نائب صدر جی نرنجن کی جانب سے داخل کی گئی شکایت پر کے سی آر کو نوٹس دی گئی اس نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ کے چندر شیکھر راؤ نے 5/ اپریل کو سرسلہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کے خلاف توہین آمیز، نازیبا اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کئے تھے۔

چنانچہ الیکشن کمیشن نے کانگریس کی درخواست پر چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ کو احکام جاری کرتے ہوئے اس سلسلہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔

چیف الیکٹورل آفیسر کی ہدایت پر راجنا سرسلہ کے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے تحقیقات کے بعد انہیں ایک رپورٹ پیش کی جس میں کے سی آر کی جانب سے کانگریس کے خلاف نازیباریماکس کی تفصیلات پیش کی جس میں کے سی آر نے کانگریس قائدسے کہا گیا ہے کہ زندگی بسر کرنے کیلئے کنڈومس اور پاپڑ فروخت کریں؟،

کے سی آر نے کہا کہ ایسے حالات اس لئے رونما ہوئے کیونکہ ”لت خوروں“ کو معلوم نہیں ہے کہ پانی کی صلاحیت کیا ہے؟۔ نااہل افراد حکومت کررہے ہیں؟ تمہاری حکومت لت خوروں کی ہے؟

محض1.8فیصد اضافی ووٹ جھوٹ کی بنیاد پر حاصل کئے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ تم جھوٹے، بزدل اور نااہل ہیں۔جی نرنجن نے کہا کہ سابق میں بھی 2مرتبہ کے سی آر،ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تھے۔