شمالی بھارت

بی جے پی کے خلاف لڑنے ممتا بنرجی بے حد ضروری: جئے رام رمیش

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے آج کہا کہ پارٹی کو امید ہے کہ وہ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر ٹی ایم سی کے ساتھ تعطل کا کوئی حل تلاش کرلے گی۔

سلیگڑی(مغربی بنگال): کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے آج کہا کہ پارٹی کو امید ہے کہ وہ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر ٹی ایم سی کے ساتھ تعطل کا کوئی حل تلاش کرلے گی۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
گورنر مغربی بنگال سیاسی بیانات سے گریز کریں: اسپیکر
انڈیا بلاک کا اتحاد ہریانہ میں نئی تاریخ رقم کرسکتا ہے: اکھلیش

پارٹی سربراہ ممتا بنرجی نے ایک دن پہلے یہ چونکا دینے والا اعلان کیا تھا کہ وہ مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات میں تنہا مقابلہ کریں گی۔ رمیش نے یہاں باگڈوگرا ایرپورٹ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس‘ ممتا بنرجی کے بغیر انڈیا بلاک کا تصویر نہیں کرسکتی۔

ملک میں بی جے پی کے خلاف لڑائی میں وہ نہایت ضروری ہیں۔ اگر ہم بنگال اور ہندوستان میں بی جے پی کو شکست دینا چاہتے ہیں تو ممتا بنرجی کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ ہمارے قائدین سونیا گاندھی‘ راہول گاندھی اور ملیکارجن کھرگے‘ ممتاجی کا بے حد احترام کرتی ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے چیف منسٹر کی اہمیت کو انڈیا اتحاد کا ایک ستون قراردیتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے بغیر کوئی بھی گروپ کا تصور نہیں کرسکتا۔ مغربی بنگال میں تنہا مقابلہ کرنے ترنمول کانگریس سربراہ کے فیصلہ کے بارے میں بتاتے ہوئے رمیش نے کہا کہ کانگریس نشستوں کی تقسیم پر تعطل پر قابو پانے سے گہری دلچسپی رکھتی ہے۔

میں سیٹ شیئرنگ پر کوئی کامنٹری کرنا نہیں چاہتا لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعطل ختم ہوجائے اور ہم حل تلاش کرلیں گے۔ سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارٹی نے ممتا بنرجی کو بھارت جوڑو نیائے یاترا میں حصہ لینے کی دعوت دی ہے جو جمعرات کی صبح بنگال میں داخل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ممتا جی کو یاترا میں شامل ہونے کے لئے دو مرتبہ دعوت نامہ بھیجا ہے۔ ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ وہ یاترا کا حصہ بنیں کیونکہ ہمارا مقصد ملک میں جاری ناانصافی کے خلاف لڑنا ہے۔

واضح رہے کہ ٹی ایم سی نے یاترا کے بارے میں کوئی معلومات نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ توقع ہے کہ سی پی آئی ایم اور بایاں بازو جماعتیں جو ریاست میں کانگریس کے حلیف اور قومی سطح پر انڈیا بلاک کا حصہ ہیں‘ اِس مارچ میں شرکت کریں گے۔