شمالی بھارت

پولنگ کا تازہ تناسب الیکشن کمیشن پر ممتا بنرجی کی تنقید

چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے چہارشنبہ کے دن الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار پر شبہات کا اظہار کیا۔

کولکتہ: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے چہارشنبہ کے دن الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار پر شبہات کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
ہر چیز پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ای وی ایم، وی وی پیاٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
گورنر مغربی بنگال سیاسی بیانات سے گریز کریں: اسپیکر
لوک سبھا الیکشن، جمعہ کو پولنگ کا پہلا مرحلہ
وزیراعظم نے میرے مکتوب کا کوئی جواب نہیں دیا: ممتا بنرجی
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام

الیکشن کمیشن نے 19 اپریل اور 26 اپریل کے لوک سبھا الیکشن کے ابتدائی 2 مرحلوں کا تناسب جاری کیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ الیکشن کمیشن پولنگ کے فوری بعد بتادیتا ہے کہ کتنے فیصد رائے دہی ہوئی۔

کل میں نے سنا کہ فیگر 5.75 فیصد بڑھادیا گیا۔ مجھے شبہ ہے کہ فیصد وہاں بڑھایا گیا جہاں بی جے پی کے حق میں رائے دہی کم ہوئی۔ الیکشن کمیشن سے میری گزارش ہے کہ وہ بڑھائے گئے تناسب کے تعلق سے عوام کے ذہنوں میں جو شبہات ہیں انہیں دور کریں۔ کمیشن کو غیرجانبدار ہونا چاہئے۔

چیف منسٹر چہارشنبہ کی دوپہر مالدہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے خاص طورپر مغربی بنگال کو نظرانداز کیا کیونکہ ریاست میں اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کی آبادی نسبتاً زیادہ ہے۔ مغربی بنگال کو مرکزی فنڈس سے محروم رکھا گیا جبکہ ہماری آبادی گجرات سے کہیں زیادہ ہے۔

انہوں نے مایوسی ظاہر کی کہ ضلع مالدہ میں انہیں تائید نہیں ملتی حالانکہ ان کی حکومت نے کئی ترقیاتی کام کئے۔ انہوں نے کہا کہ مالدہ میں ووٹ بی جے پی اور کانگریس میں بٹ جاتے ہیں۔ میری سمجھ سے باہر ہے کہ مالدہ میں ہمیں ووٹ کیوں نہیں ملتے۔ ایسا ہی ہوتا رہا تو پارلیمنٹ میں مالدہ ضلع کی آواز کون اٹھائے گا۔