سرکاری اعزازات کے ساتھ منموہن سنگھ کی آخری رسومات ادا کی گئیں
ان کے آخری سفر کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے، لیکن نگم بودھ گھاٹ پر سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے جو لوگ کانگریس ہیڈکوارٹر سے شو یاترا میں تقریباً 11 کلومیٹر پیدل چل کر گھاٹ پر پہنچے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
نئی دہلی: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا ہفتہ کو یہاں نگم بودھ گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں اور ان کا جسد خاکی پنچ تتومیں ضم ہوگیا صدرجمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسر نامگیل وانگچک، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، بی جے پی کے صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا، دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی،
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، تینوں فوجوں کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ کئی مرکزی وزراء، سفارت کاروں اور دیگر معززین نے شرکت کی قبل ازیں ان کے جسد خاکی کو کانگریس ہیڈکوارٹر میں آخری درشن کے لیے رکھا گیا تھا جہاں ان کے ارکان خاندان کے ساتھ ساتھ کانگریس کے کئی سرکردہ لیڈروں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کے بعد ان کے جسد خاکی کو قافلے کے ساتھ نگم بودھ گھاٹ لایا گیا۔ ان کے آخری سفر کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے، لیکن نگم بودھ گھاٹ پر سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے جو لوگ کانگریس ہیڈکوارٹر سے شو یاترا میں تقریباً 11 کلومیٹر پیدل چل کر گھاٹ پر پہنچے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر سنگھ کا 92 سال کی عمر میں 26 دسمبر کو رات تقریباً 9 بجے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا تھا۔ ڈاکٹر سنگھ کے انتقال کے بعد ان کی یادگار بنانے کو لے کر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کافی سیاست چل رہی ہے، حالانکہ حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ایک ٹرسٹ بنا کر ڈاکٹر سنگھ کا سمادھی استھال بنایا جائے گا۔
ڈاکٹر سنگھ 2004 سے 2014 تک دو بار ملک کے وزیر اعظم رہے۔ اس سے قبل 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے انہوں نے ملک میں لبرل اقتصادی اصلاحات نافذ کیں، جس سے ملک کی معیشت کو نہیں بلندی ملی۔
1954 میں پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کرنے کے بعد کیمبرج سے فرسٹ کلاس سے اکنامکس (آنرز) کرکے انہوں نے 1962 میں آکسفورڈ سے ڈی فل کیا۔ وہ 1971 میں حکومت ہند کی وزارت تجارت میں اقتصادی مشیر، 1972 میں وزارت خزانہ میں چیف اکنامک ایڈوائزر اور 1980 سے 1982 تک پلاننگ کمیشن کے رکن بنے۔
ڈاکٹر سنگھ 1982-1985 تک ریزرو بینک کے گورنر رہے اور 1985 میں پلاننگ کمیشن کے نائب چیئرمین بنے۔ پھر انہیں 1990 میں وزیراعظم کا اقتصادی مشیر مقرر کیا گیا۔ وہ دہلی یونیورسٹی میں پروفیسر بھی رہے۔