مہاراشٹرا

اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی کا معاملہ، درخواست سپریم کورٹ سے رجوع

درخواست گزار عثمانی نے جمعرات کو بتایا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے مایوس ہیں، کیونکہ اس میں درست نکات پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اورنگ آباد ملک کا عالمی شہرت یافتہ شہر اور مہاراشٹر کا سیاحتی دارالحکومت ہے۔

چھترپتی سنبھاج نگر: مہاراشٹر میں اورنگ آباد شہر کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر کرنے کے معاملے میں دو عرضی گزاروں نے بامبے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس میں ریاستی حکومت کے 2022 میں فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اورنگ آباد میں قرآن فہمی پروگرام کے تحت ’’تدریس مع اسلامی نکات‘‘ سمینار
سائی بابا کی رہائی کے خلاف حکومت مہاراشٹرا کی اپیل مسترد
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف

بامبے ہائی کورٹ نے 8 مئی کو اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے خلاف تمام درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ درخواست گزاروں محمد ہاشم عثمانی اور سنجے واگھمارے نے 16 جولائی کو اپنے وکیل شکیل احمد سید کے ذریعے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

درخواست گزار عثمانی نے جمعرات کو یواین آئی کو بتایا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے مایوس ہیں، کیونکہ اس میں درست نکات پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اورنگ آباد ملک کا عالمی شہرت یافتہ شہر اور مہاراشٹر کا سیاحتی دارالحکومت ہے۔

 حکومت نے بغیر کسی مناسب طریقہ کار پر عمل کیے بغیر غیر قانونی طور پر یہ فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا اور اس سے سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ ہمارے دلائل سنے گی اور ملک کے اس ورثے اور تاریخی شہر کو بچانے میں ہمارے ساتھ انصاف کرے گی۔

قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے 29 جون 2022 کو سب سے پہلے اورنگ آباد ڈویژن، اورنگ آباد ضلع، اورنگ آباد تعلقہ، اورنگ آباد شہر اور اورنگ آباد گاؤں کا نام بدل کر سمبھائے نگر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس کے بعد ایکناتھ شندے حکومت نے اس میں ترمیم کرکے چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایم وی اے حکومت کے فیصلے میں کانگریس پارٹی کی سرگرم شمولیت سے دلبرداشتہ ہوکرعثمانی نے ضلع کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور تب سے وہ نام کی تبدیلی کے خلاف قانونی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

a3w
a3w