مولانا کلیم صدیقی کو بھائی کی تدفین کیلئے یوپی جانے کی اجازت
بنچ نے کہا کہ مولانا صرف اپنے بھائی کی تدفین میں شرکت کے علاوہ کسی سیاسی یاسماجی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔ وہ کوئی تقریر یا وعظ نہیں کریں گے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے دن مولانا کلیم صدیقی کو اپنے بھائی کے جنازہ میں شرکت کے لئے اترپردیش کے مظفر نگر میں اپنے آبائی گاؤں جانے کی اجازت دی۔
جسٹس انیرودھ بوس‘ جسٹس سنجے کمار اور جسٹس ایس وی این بھٹی پر مشتمل بنچ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کی شرط ِ ضمانت میں صرف ایک بار کے لئے لچک پیدا کی۔
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے سوائے کیس کی سماعت کے مولانا کلیم صدیقی کا یوپی میں داخلہ ممنوع قراردے رکھا ہے۔
بنچ نے کہا کہ مولانا صرف اپنے بھائی کی تدفین میں شرکت کے علاوہ کسی سیاسی یاسماجی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔ وہ کوئی تقریر یا وعظ نہیں کریں گے۔
5 اپریل کو الٰہ آباد ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ (جسٹس عطاء الرحمن مسعودی اور جسٹس سروج یادو) نے مولانا کلیم صدیقی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
مولانا کو 100 افراد کے دھرم پریورتن کے الزام میں میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔