مولانا صابر پاشاہ قادری: نیک صحبت انسان کو جنت کی طرف لے جاتی ہے
تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا ہے کہ نیک صحبت انسان کو جنتی بنا دیتی ہے جبکہ بری صحبت اللہ تعالیٰ سے دور کر دیتی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو حج ہاؤس کے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا ہے کہ نیک صحبت انسان کو جنتی بنا دیتی ہے جبکہ بری صحبت اللہ تعالیٰ سے دور کر دیتی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو حج ہاؤس کے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ خوفِ خدا مومن کے دل کی سب سے بڑی دولت ہے، لیکن اس میں اعتدال ضروری ہے۔ انہوں نے حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خوفِ خدا نہ اس قدر کم ہونا چاہیے کہ دل غفلت میں پڑ جائے اور نہ اتنا شدید کہ انسان مایوسی میں مبتلا ہو جائے، بلکہ اعتدال کے ساتھ ایسا خوف ہونا چاہیے جو انسان کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے روکے اور اس کی رحمت کی امید دلائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں خوفِ خدا کو اعتدال کے ساتھ اپنانا چاہیے، خود احتسابی کرنی چاہیے، نیک صحبت اختیار کرنی چاہیے اور اولیاء اللہ کی سیرت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے تاکہ ہماری دنیا و آخرت سنور سکے۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے حضرت قطب ربانی، غوثِ صمدانی حضرت سیدنا عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی حیاتِ طیبہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپؒ نے خدمتِ خلق اور مخلوقِ خدا کے ساتھ شفقت و محبت کا روشن نمونہ قائم کیا۔ آپؒ نے یتیموں، مسکینوں اور بے سہارا لوگوں کے دلوں میں امید اور سکون کے چراغ روشن کیے۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت غوثِ اعظمؒ کی تعلیمات میں سخاوت کو گناہوں کے مٹنے کا ذریعہ قرار دیا گیا اور مال کے حقوق ادا کرنے کی اہمیت بیان کی گئی۔ آپؒ نے اہلِ خانہ اور دینی بھائیوں کے ساتھ حسنِ معاشرت، عیوب چھپانے، صلہ رحمی کرنے اور ظلم کرنے والوں کو معاف کرنے کی تعلیم دی۔
ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری نے واضح کیا کہ خدمتِ خلق محض سماجی ضرورت نہیں بلکہ اللہ کی رضا اور قرب کا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کی محبت میں دوستی کرنا عظیم عبادت ہے۔ آپ نے کہا کہ نیک دوست انسان کو ذکرِ الٰہی کی طرف راغب کرتے ہیں اور نیکی میں مدد دیتے ہیں۔ جو شخص اللہ کی رضا کے لیے دوست بناتا ہے، اسے جنت میں بلند مقام عطا ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ حقیقی نفع دینے والے وہی لوگ ہیں جو دین کی راہ میں مددگار ہوں، ورنہ بری صحبت انسان کو اللہ کی بارگاہ سے دور کر دیتی ہے۔