تعلیم و روزگار

اردو یونیورسٹی اور آئی آئی ٹی حیدرآباد کے درمیان یادداشت مفاہمت

یادداشت مفاہمت کے تحت تاریخ، ورثہ اور ٹیکنالوجی کو یکجا کرتے ہوئے دکن کی عظیم وراثت کا مطالعہ کیا جائے گا۔ یہ یادداشت مفاہمت تین سال کی مدت کے لیے کی گئی ہے۔

حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، ہارون خان شیروانی مرکز برائے مطالعاتِ دکن (ایچ کے سی ڈی ایس) اور انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی )، حیدرآباد کے شعبۂ ڈیزائن کے درمیان آج سائنس اور تاریخی ورثہ کے ابھرتے ہوئے شعبے میں تعاون کے لیے ایک یادداشت مفاہمت کی گئی۔

متعلقہ خبریں
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
منصف ٹی وی کے سی ای او حبیب نصیر مانو کے بورڈ آف اسٹڈیز میں شامل، تین سالہ میعاد کے لیے تقرری
جنید خان کو ’’جموں و کشمیر میں شہری حکمرانی‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی
مانو میں بی ٹیک و ایم ٹیک و ایم سی اے میں داخلے

اردو یونیورسٹی سے پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج اور پروفیسر چندر شیکھر شرما، ڈین، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، آئی آئی ٹی ایچ نے پروفیسر بی ایس مورتی، ڈائرکٹر ، آئی آئی ٹی ایچ اور پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مانو کی موجودگی میں آئی آئی ٹی، حیدرآباد میں اس پر دستخط کیے۔

یادداشت مفاہمت کے تحت تاریخ، ورثہ اور ٹیکنالوجی کو یکجا کرتے ہوئے دکن کی عظیم وراثت کا مطالعہ کیا جائے گا۔ یہ یادداشت مفاہمت تین سال کی مدت کے لیے کی گئی ہے۔

اس موقع پر مانو سے پروفیسر شکیل احمد، اسکول آف سائنسس، پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی، ڈائرکٹر ایچ کے سی ڈی ایس، ڈاکٹر اے سبھاش اور ڈاکٹر شاہد جمال بھی موجود تھے۔