حیدرآباد

مس ورلڈ مقابلہ،مس برطانیہ کے الزامات بے بنیاد: جیش رنجن

اس کے باوجود، ہم نے مقابلہ میں شریک حسیناوں سے بات کی تاکہ حقیقت معلوم کی جا سکے، اور ہمیں بتایا گیا کہ تمام امیدوار مس ورلڈ کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

حیدرآباد: حیدرآبادمیں جاری 72ویں مس ورلڈ مقابلہ میں مس برطانیہ کی جانب سے عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے محکمہ سیاحت کے خصوصی پرنسپال سکریٹری جیش رنجن نے کہا کہ مس انگلینڈ کے تبصرے کو شائع کرنے والے اخبارکو زیادہ اہمیت حاصل نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

اس کے باوجود، ہم نے مقابلہ میں شریک حسیناوں سے بات کی تاکہ حقیقت معلوم کی جا سکے، اور ہمیں بتایا گیا کہ تمام امیدوار مس ورلڈ کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مس انگلینڈ، میلا میگی کو مبینہ طور پر ہراساں کئے جانے کے الزامات کی تحقیقات میں ایسے کسی الزام کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔واضح رہے کہ 24سالہ میلا میگی نے اس مقابلہ سے دستبرداری اختیار کر کے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی تھی۔

انہوں نے مقابلہ سے علیحدہ ہونے کی وجہ ذاتی اور اخلاقی خدشات بتائی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ انہیں تلنگانہ میں ہراساں کیا گیا۔میگی 7 مئی کو حیدرآباد پہنچی تھیں لیکن 16 مئی کو مقابلہ سے دستبردار ہو کر واپس برطانیہ چلی گئیں۔

برطانوی اخباردی سن کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ شرکاء سے کہا گیا کہ وہ درمیانی عمر کے مردوں کے ساتھ میل جول رکھیں تاکہ ان کی مالی مدد کے لئے اظہارِ تشکر کیا جا سکے

اس معاملہ کی ریاستی حکومت کی جانب سے جانچ کی گئی اور کہا گیا کہ یہ الزامات سراسرجھوٹے ہیں۔