دہلی
ٹرینڈنگ

خواتین ریزرویشن بل پرمودی حکومت کی چونکادینے والی شرطیں: راہول گاندھی

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر حکومت اس بل کو نافذ کرنا چاہتی ہے تو اسے فوری طور پر اس سے حد بندی اور مردم شماری سے متعلق شرائط کو ہٹانا چاہئے اور بل کو اسے فوری طور پر نافذ کرنا چاہئے۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے آج ان کی حکومت کو (دیگر پسماندہ طبقات) او بی سی اور خواتین مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کے لیے ریزرویشن بل پاس کروا تو دیا ہے لیکن ابھی اسے وہ نافذ نہیں کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

گاندھی نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں خصوصی اجلاس کے انعقاد کی تعریف کی لیکن کہا کہ خواتین ریزرویشن بل لاکر اسے نافذ کرنے کے لئے جو شرائط رکھی گئی ہیں وہ چونکانے والی ہیں اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ خواتین کو ریزرویشن دینے کا اس حکومت کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے ریزرویشن کے حوالے سے سب کی توجہ ہٹانے کا کام ہوا ہے۔ یہ بل اب نافذ ہونے والا نہیں ہے اور 10 سال تک اس کے نافذ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

 اس کے بعد کیا ہوگا اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ وجہ یہ ہے کہ اس کے نفاذ سے پہلے مردم شماری ہونی ہے اور اس کے بعد حد بندی ہونی ہے، اس طرح اس بل پر فوری عمل نہیں ہو سکتا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر حکومت اس بل کو نافذ کرنا چاہتی ہے تو اسے فوری طور پر اس سے حد بندی اور مردم شماری سے متعلق شرائط کو ہٹانا چاہئے اور بل کو اسے فوری طور پر نافذ کرنا چاہئے۔

انہوں نے او بی سی کے تعلق سے بھی حکومت پر حملہ کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت کو 90 بااثر سکریٹریز چلا رہے ہیں جن میں سے صرف تین او بی سی زمرہ کے ہیں۔ یہ ملک کی بڑی آبادی کے مفاد میں نہیں ہے، اس لیے ہر فرد کو اس کی آبادی کے مطابق حصہ ملنا چاہیے۔