حیدرآباد

مودی کی گارنٹی اور وارنٹی ختم، راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ قبول کرنا چاہئے: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی نے قومی دارالحکومت نئی دہلی میں سی ڈبلیو سی کے اجلاس کے آغاز سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دس سال کے دوران مودی حکومت نے کسانوں کے خلاف کام کیا، بے روزگاری پر عوام کو دھوکہ دیا۔

حیدرآباد:وزیراعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی رہنما راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ قبول کرنا چاہئے۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ 140کروڑہندوستانیوں کا جو مطالبہ ہے وہی ان کا مطالبہ ہے کیونکہ راہل گاندھی خواتین اور بے روزگاروں کیلئے لڑائی لڑرہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
کانگریس کو انڈین یونین مسلم لیگ کی غیر مشروط تائید
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
گنیش وسرجن کے انتظامات مکمل:وزیرٹرانسپورٹ
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت
راہول گاندھی، پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کے رکن بنائے گئے

ریونت ریڈی نے قومی دارالحکومت نئی دہلی میں سی ڈبلیو سی کے اجلاس کے آغاز سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دس سال کے دوران مودی حکومت نے کسانوں کے خلاف کام کیا، بے روزگاری پر عوام کو دھوکہ دیا۔

ایسے موقع پرراہول گاندھی نے ذمہ داری اٹھائی،کسانوں، بے روزگارنوجوانوں اورخواتین کے لئے راہل گاندھی مسلسل لڑتے رہے ہیں۔تلنگانہ میں بی جے پی کے بہتر مظاہرہ سے متعلق سوال پر ریونت ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی کے ارکان لوک سبھا کی تعداد 4تھی جو بڑھ کر8ہوگئی ہے۔

پچھلے انتخابات میں کانگریس کے پاس 3ارکان لوک سبھا تھے تاہم اس مرتبہ اب 8لوک سبھانشستوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہاکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کو 64نشستوں پر کامیابی ملی تھی تاہم اب ایک اور حلقہ کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی ہوئی ہے۔

اس طرح اسمبلی میں کانگریس کے ارکان کی تعداد بڑھ کر65ہوگئی ہے۔پچھلے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 39.5فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ان لوک سبھا انتخابات میں 41فیصد ووٹ کانگریس کو حاصل ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ مودی کو ان کی پارٹی کے لیڈران ان کی پارٹی کے بہتر مظاہرہ پر غلط اعداد وشمار دکھارہے ہیں۔مودی غلط فہمی میں نہ رہیں۔انہوں نے پوچھا کہ مہاراشٹرمیں بی جے پی کی حکومت ہے تاہم ان کی حکومت کا کیا حال ہوا؟انہوں نے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ اترپردیش میں جہاں سے مودی منتخب ہوکرآئے ہیں وہاں بی جے پی کو کتنے فیصد ووٹ حاصل ہوئے؟اُس ریاست میں بی جے پی کو کتنی نشستیں حاصل ہوئیں۔

مہاراشٹراوراترپردیش میں مودی کے خلاف عوام نے کانگریس کو کامیاب کیا۔اترپردیش کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مودی کو استعفی دینا چاہئے تھا۔انہوں نے کہاکہ مودی گیارنٹی کی وارنٹی ختم ہوچکی ہے۔اس سوال پر کہ کیا مودی حکومت پانچ سال چلے گی تو ریونت ریڈی نے کہاکہ وہ اس بات کی پیش قیاسی نہیں کرسکتے کیونکہ وہ جیوتش تونہیں جانتے۔ب

ی جے پی میں داخلی کیا سوال اٹھنے والے ہیں، کسانوں کے کیا سوال اٹھنے والے ہیں،اپوزیشن کیا سوال کرے گی؟این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کا کیا موقف ہوگا، اس پر کچھ وقت کے بعد پتہ چلے گا۔اس سوال پر کہ کیاکانگریس چندرابابونائیڈو سے رجوع ہوگی توانہوں نے واضح کیا کہ جو بھی انڈیا اتحاد طئے کرے گا۔

انڈیا اتحاد کے تمام لیڈران کیا تجاویز دیں گے،ان تجاویز کے مطابق کانگریس پیشرفت کرے گی۔کانگریس تنہا کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، انڈیا اتحاد میں شامل جماعتوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے تمام سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے آگے قدم اٹھایاجائے گا۔

a3w
a3w