تلنگانہ

کاماریڈی سے الیکشن لڑنے سے محمد علی شبیر کا انکار!

کانگریس کے سینئر لیڈر محمد علی شبیر نے مبینہ طور پر ایک دلچسپ فیصلہ لیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ وہ کاماریڈی سے الیکشن لڑنے سے گریزاں ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے جاری ہونے کے بعد دلچسپ واقعات رونما ہورہے ہیں۔ کچھ لیڈر پہلے ہی پارٹیاں بدل رہے ہیں۔ کچھ اور لیڈر کچھ سیٹوں پر الیکشن لڑنے سے گریزاں ہیں۔

متعلقہ خبریں
کانگریس دور حکومت میں ورنگل کی ترقی نظر انداز: کے سی آر
یلاریڈی میں میلادالنبیؐ کے جلسہ سے علما کا خطاب: سیرتِ نبویؐ پر عمل پیرا ہونا امت مسلمہ کے لیے بہترین ذریعہ
وقف املاک کے تحفظ اور فروغ کے اقدامات کا وعدہ: ریونت ریڈی
چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع
ہر طبقہ، فرقہ سے انصاف کیا گیا۔ چیف منسٹر کے سی آر کا دعویٰ

وہ اب تک جن سیٹوں پر الیکشن لڑ چکے ہیں ان کے بجائے نئی جگہوں پر الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر محمد علی شبیر نے مبینہ طور پر ایک دلچسپ فیصلہ لیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ وہ کاماریڈی سے الیکشن لڑنے سے گریزاں ہیں۔ یہ فیصلہ محمد علی شبیر نے شاید بی آر ایس سربراہ کو اپنا حریف بنتا دیکھ کر لیا ہے جو کاماریڈی اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑنے والے ہیں۔

وہ کاماریڈی سے مقابلہ کرنے سے گریزاں ہیں کیونکہ کے سی آر حریف ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ آئندہ الیکشن کے نتائج مختلف ہونے کی صورت میں ان کا سیاسی کیریئر خطرے میں پڑ جائے گا۔

تاہم، پارٹی میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ محمد علی شبیر موجودہ انتخابات میں کاماریڈی سے نہیں بلکہ یلاریڈی سے مقابلہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر مدن موہن راؤ، جو یلاریڈی سے مقابلہ کرنے کے خواہاں تھے، امکان ہے کہ کاماریڈی سے میدان میں اتریں گے۔

شبیر علی کے فیصلے پر کانگریس پارٹی میں دلچسپ بحث جاری ہے۔ دوسری طرف، اتوار کو، کانگریس نے پہلی فہرست کے حصے کے طور پر 55 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد علی شبیر کا نام واضح وجوہات کی بنا پر فہرست میں شامل نہیں ہو سکا۔