نیپال میں مہاراشٹر کے 150 سے زائد سیاح پھنسے، سب محفوظ
یہ تمام سیاح 6 مختلف ٹور آپریٹروں کے ذریعے نیپال گئے تھے۔ وہاں کی پرتشدد صورتحال سے وہ خوفزدہ ہیں۔ اس دوران بیڑ ضلع کے 11 سیاح بس کے ذریعہ بحفاظت اتر پردیش پہنچ گئے ہیں۔ جمعہ تک نیپال میں پروازوں کی بحالی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد سیاحوں کو مرحلہ وار واپس لانے کا عمل شروع ہو گا۔
ممبئی: مہاراشٹر کے 150 سے زیادہ سیاح پڑوسی ملک نیپال میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں بحفاظت وطن واپس لانے کے لئے ریاستی حکومت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے ذریعے سرگرم کوششیں شروع کر دی ہیں۔
ان میں سب سے زیادہ تعداد ضلع تھانے کے 65 سیاحوں کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ان میں سے متعدد سے براہِ راست گفتگو بھی کی ہے۔
ریاستی حکومت ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں ہے تاکہ نیپال میں پھنسے شہریوں کو محفوظ طریقے سے واپس لایا جا سکے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بھل چندر چوان نے جمعرات کو بتایا کہ نیپال میں موجود تمام سیاح محفوظ ہیں اور حکومت ان سے مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پھنسے ہوئے سیاحوں میں 65 تھانے ضلع سے، 5 پونے، 6 ممبئی، 10 اکولہ، ایک ایوت محل، 2 لاتور، 4 ناسک اور کلوان کے شہری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پونے اور ممبئی کے 23 بزرگ افراد پر مشتمل ایک گروپ بھی نیپال میں ہے۔ کیلاش مانسرور کے 12 سیاح چین کی سرحد کے قریب صوبہ کورنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سفارت خانے نے تمام سیاحوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں، ہوٹلوں سے باہر نہ نکلیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
یہ تمام سیاح 6 مختلف ٹور آپریٹروں کے ذریعے نیپال گئے تھے۔ وہاں کی پرتشدد صورتحال سے وہ خوفزدہ ہیں۔ اس دوران بیڑ ضلع کے 11 سیاح بس کے ذریعہ بحفاظت اتر پردیش پہنچ گئے ہیں۔ جمعہ تک نیپال میں پروازوں کی بحالی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد سیاحوں کو مرحلہ وار واپس لانے کا عمل شروع ہو گا۔
سیاحوں کے پھنسنے کی بنیادی وجہ نیپال میں جاری سیاسی عدم استحکام اور پرتشدد مظاہرے ہیں۔ ریاست کے تھانے، پونے، ممبئی، ناسک، اکولہ، ایوت محل، لاتور اور کولہاپور کے شہری مختلف ہوٹلوں میں محصور ہیں۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نے ان کے بارے میں مکمل اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔