حیدرآباد

اعتکاف کرنے والوں سے حیدرآباد کی مساجد پُر رونق، عبادات کے ذریعہ قرب الہی حاصل کرنے کی کوشش

شہر حیدرآباد کی بیشتر مساجد میں ماہ مقدس رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی رو ح پرور اور رونق افروز نظارے دیکھے جارہے ہیں۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کی بیشتر مساجد میں ماہ مقدس رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی رو ح پرور اور رونق افروز نظارے دیکھے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
رضا احمد خان کوجواہر لال نہرو یونیورسٹی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری
حیدرآباد کومشترکہ صدر مقام برقرار رکھنے کا مطالبہ،ہائی کورٹ میں عرضی

نوجوانوں کی بڑی تعداد نے اس”دوزخ سے نجات کے عشرہ“کے آغاز کے ساتھ ہی خالق ارض وسماں کو منانے اور قرب الہی حاصل کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔

شہر کی مساجد میں بڑی تعداد میں نوجوان اعتکاف میں ہیں۔حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے جو ان کی دینی شعور اور آگہی کا ثبوت ہے۔

کاروبار زندگی کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے افراد خاندان، معاشرہ کے حقوق کی ادائیگی سے عہدہ برآ ہوتے ہوئے بھی قرب الٰہی کی منزل کو اس اعتکاف کے ذریعہ پانے کی جستجو اور تڑپ میں یہ نوجوان مصروف نظر آرہے ہیں۔

اعتکاف ایک محدود مدت کے لئے خلوت گزیں ہو کر اللہ کے ساتھ اپنے تعلقِ بندگی کی تجدید کرنے کا دوسرا نام ہے، اپنے قلب کو آلائش نفسانی سے علیحدہ کر کے اپنے خالق و مالک کے ذکر سے اپنے دل کی دنیا آباد کرنے کی تک ودو میں یہ نوجوان مصروف ہیں۔

اس دوران ان کا قرآن مجید سے شغف بڑھ گیا ہے۔ذکر و اذکار اور قرآن فہمی کے نظارے اس عشرے میں مساجد میں عام ہوگئے ہیں۔

ان اعتکاف کرنے والوں کے لئے مساجد میں علحدہ انتظام کیا گیا ہے۔شہر حیدرآباد کی مکہ مسجد کے بشمول دیگر مساجد میں بڑی تعداد میں اعتکاف کرنے والے موجود ہیں۔

علما کا کہنا ہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔ شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں۔

نوجوانوں میں حالیہ برسوں میں اعتکاف سے متعلق کافی رجحان بڑھ گیا ہے۔مساجد اعتکاف کرنے والوں سے کافی پُررونق ہوگئی ہیں۔

ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادات، ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے میں تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مساجد میں ہی ان وہ سحری اور افطار کر رہے ہیں اور تمام نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ درود و استغفار اور دیگر اذکار میں مصروف ہیں۔ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اعتکاف کے ذریعہ وہ خود میں تبدیل لانے کے خواہشمند ہیں۔

ان نوجوانوں میں بعض ایسے نوجوان بھی ہیں جو پہلی مرتبہ اعتکاف کر رہے ہیں۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس عمل سے اُخروی زندگی کو سنوارنے کا کام کر رہے ہیں۔

یہ نوجوان کافی پُرجوش نظر آرہے ہیں۔پرانے شہر حیدرآباد کی تمام مساجد میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اعتکاف میں ہے۔

اس سال ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کے لئے مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ نہ صرف وہ دینی شعور سے آگہی حاصل کرسکیں بلکہ دین کی بنیادی باتیں بھی سیکھ کر عمل کرسکیں اور دوسروں تک ان کو پہنچانے کا ذریعہ بھی بنیں۔

ساتھ ہی نوجوانوں کو غسل کے فرائض،نماز، دینی مسائل سے بھی واقف کروایا جارہا ہے۔علما یہ ذمہ داری بخوبی ادا کررہے ہیں۔

مولانا انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے بتایا کہ اعتکاف کی کافی فضیلت آئی ہے۔انہوں نے تاہم کہا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلہ مکہ مسجد میں اعتکاف کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی آئی ہے۔گ

زشتہ برسوں کے دوران تقریبا 200 تا 300 افراد مکہ مسجد میں رمضان کے آخری دہے میں اعتکاف کیاکرتے تھے تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران یہ تعداد بتدریج گھٹ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہر علاقہ کی مسجد میں دو یاتین افراد اعتکاف میں ضرو ر ہیں۔

ذریعہ
یواین آئی