ممبئی: کارگھر جلسہ میں لو لگنے سے 11 شرکاء کی موت
ایک دل دہلا دینے والے سانحہ میں کم از کم 11 افراد لولگنے کی وجہ سے دم توڑ گئے اور تین درجن سے زیادہ لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
نئی ممبئی: ایک دل دہلا دینے والے سانحہ میں کم از کم 11 افراد لولگنے کی وجہ سے دم توڑ گئے اور تین درجن سے زیادہ لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
یہ سانحہ کارگھر مہا راشٹرا کی ایک بہت بڑی تقریب میں پیش آیا جس میں مصلح اپا صاحب دھرمادھیکاری کو ‘مہاراشٹر بھوشن-2022’ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
” انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو 500,000 روپے کے معاوضے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ دیگر مریضوں کی مناسب دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے
مذکورہ سانحہ کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلی ایکناتھ شندے اور دیگر لوگ نوی ممبئی کے ایم جی ایم اسپتال پہنچے اور وہاں داخل شرکاء کی خیریت دریافت کی۔
شندے نے بعد میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ۔”ایک افسوسناک خبر ہے… ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے تقریباً 10 تا 11 افراد کی موت ہو گئی ہے۔
چیف ترجمان اتل لونڈھے نے کہا کہ یہ ایک سرکاری تقریب ہے اور اس لیے شرکاء کی حفاظت حکومت کا فرض ہے۔
لونڈھے نے مطالبہ کیا کہ "بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں …… حکومت کو مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے،” لونڈھے نے مطالبہ کیا۔
انہوں نے گرمی کے موسم کے عروج پر کھلے میدانوں میں اتنی بڑی تقریب کے انعقاد کو حکومت کی جانب سے لاپرواہی قراردیا۔
دراصل اپنی تقریر کے دوران امیت شاہ نے لوگوں کو 42 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں صبر سے بیٹھنے کے لیے اپا صاحب دھرمادھیکاری کے تئیں اپنی لگن کی مثال کے طور پر سلام کیا تھا۔
منتظمین نے دعویٰ کیا تھا کہ تقریباً 20 لاکھ لوگوں نے اس میگا ایونٹ میں شرکت کی تھی اور شندے نے فخر کے ساتھ اعلان کیا تھا کہ اس نے پچھلے ریکارڈ کیسے توڑ دیے تھے۔
وہ اس تقریب کو دیکھنے کے لیے گزشتہ دو دنوں سے کونکن اور ریاست کے دیگر حصوں سے بسوں، ٹرکوں یا کشتیوں میں ممبئی پہنچ رہے تھے۔
اتوار کو سہ پہر تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی تقریب میں بہت سے لوگوں کو اسکارف، ٹوپیاں، چھتری کی ٹوپی یا دوپٹہ اور سر کے پوشاک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
انہیں‘مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ’سے نوازے جانے کے فوراً بعد، اپا صاحب دھرمادھیکاری نے 25-لاکھ چیف منسٹر کے ریلیف فنڈ میں دیئے۔