موسیٰ پروجیکٹ کا ڈیزائن 30 دن میں تیار کرلیا جائے گا: چیف منسٹر ریونت ریڈی
ریونت ریڈی نے نلگنڈہ کے سنگم سے دھرماریڈی پلی تک 2.5 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنی پدیاترا کے دوران خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ موسیٰ ریور فرنٹ پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے گا۔
حیدرآباد: موسی ریور فرنٹ پروجیکٹ کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (DPR) 18 ماہ کے اندر مکمل کرنے کے اعلان کے بعد، چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اس منصوبے کے ڈیزائن کے مرحلے کو صرف 30 دنوں میں حتمی شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے حکومت کی موسیٰ ندی کو بحال کرنے اور ایک پُرکشش ریور فرنٹ تیار کرنے کی عزم کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ ان کی انتظامیہ کی حیدرآباد کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور دریا کی خوبصورتی کو بڑھانے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔ موسیٰ ندی کو خطہ کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت حاصل ہے، اور اس منصوبے کے ذریعہ اسے مزید نمایاں بنانے کا ارادہ ہے۔
ایک جرات مندانہ اقدام کے طور پر، ریونت ریڈی نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ جنوری میں وڈے پلی سے حیدرآباد تک پیدل مارچ (پدیاترا) کریں گے۔ اس پدیاترا کے ایک حصے کے طور پر، چارمینار کے قریب ایک عوامی اجتماع منعقد ہوگا، جس میں چیف منسٹر نے بی آر ایس ایم ایل اے کو مدعو کیا ہے کہ وہ اس اجتماع میں شرکت کریں اور منصوبے کے مقاصد اور اہمیت پر گفتگو کریں۔
ریونت ریڈی نے نلگنڈہ کے سنگم سے دھرماریڈی پلی تک 2.5 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنی پدیاترا کے دوران خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ موسیٰ ریور فرنٹ پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چاہے کچھ بھی رکاوٹیں ہوں، ریاستی حکومت موسیٰ دریا کو ایک شہری نشان میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو مقامی رہائشیوں کے لیے فائدہ مند ہوگا اور حیدرآباد کی جدید شہر کی حیثیت کو مزید مستحکم کرے گا۔
ان کے مطابق، یہ منصوبہ سیلاب پر قابو پانے، ماحولیاتی توازن کو بہتر بنانے، اور دریا کے کنارے تفریحی مقامات کو فروغ دینے کے اقدامات کو شامل کرے گا۔ ڈیزائن کے 30 دن میں مکمل ہونے کی امید کے ساتھ، چیف منسٹر کے اس اعلان نے لوگوں میں امید کی کرن جگائی ہے، کیونکہ یہ دریا کی بحالی اور حیدرآباد کے شہری منظرنامے میں ایک اہم اضافہ کے لیے ایک تیز رفتار اقدام کا وعدہ کرتا ہے۔