آندھراپردیش

تین صدر مقامات کی تجویز کی حمایت، جگن کے ایم ایل ایزمستعفی ہونے تیار

مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور غیر سیاسی گروپس نے ریاست میں تین صدر مقامات بنانے سے متعلق ریاستی حکومت کی تجویز کی تائید وحمایت میں ایک غیر سیاسی مجلس مشترکہ عمل (جائنٹ ایکشن کمیٹی جے اے سی) تشکیل دی ہے۔

وشاکھا پٹنم: آندھرا پردیش میں مجوزہ تین صدر مقامات بنانے کی تجویز کا تنازعہ آج اس وقت نیا رخ اختیار کرلیا جبکہ شمالی آندھرا علاقہ کے حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ایک وزیر اور چندارکان مقننہ نے وشاکھا پٹنم کو ریاست کا ایڈمنسٹریٹیو صدر مقام بنانے کی حمایت میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔

مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور غیر سیاسی گروپس نے ریاست میں تین صدر مقامات بنانے سے متعلق ریاستی حکومت کی تجویز کی تائید وحمایت میں ایک غیر سیاسی مجلس مشترکہ عمل (جائنٹ ایکشن کمیٹی جے اے سی) تشکیل دی ہے۔

اجلاس میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر یونیورسٹی سابق وائس چانسلر پروفیسر ایچ لجا پتی راؤ کو بطور کنوینر منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں ریاستی وزیر جی امرناتھ، سابق وزیر اوانتی سرینواس، وائی ایس آر سی پی کے ایم ایل اے کرنم دھرما سری، وکلا، صحافی اور دانشوروں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

اجلاس میں حکومت کی غیر مرکوزیت پالیسی کی تائید میں 15 / اکتوبر کو وشاکھا پٹنم میں بھاری عوامی ریالی منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

جی امرناتھ نے بتایا کہ شہر میں امبیڈکر مجسمہ سے ریالی نکالی جائے گی جے اے سی قائدین نے بتایا کہ اس مسئلہ پر عوام کو باشعور بنانے کیلئے ہفتہ طویل پروگرامس منعقد کئے جائیں گے۔ دھرما سری جو گورنمنٹ وہپ بھی ہیں، مکتوب استعفیٰ کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے۔

جوڈا ورم کے رکن اسمبلی نے بھی مکتوب استعفیٰ لکھا یا۔ انہوں نے تحریر کیا کہ3صدر مقامات کے قیام کی تجویز کی حمایت وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہورہے ہیں۔ وہ، وشاکھا پٹنم کو ایڈ منسٹریٹیو صدر مقام بنانے کے حق میں ہیں اور وہ اپنے اس موقف پر قائم ہیں اور اس موقف پر وہ عہدہ سے مستعفی ہونے کیلئے تیار ہیں۔