حیدرآباد

موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا

ریاستی وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ بی آر ایس قائدین‘موسیٰ ندی کے مسئلہ پر غیر ضروری ہنگامہ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ہی موسیٰ ندی کوخوبصورت بنانے کے پروجیکٹ کے لیے جی او نمبر 7 جاری کیا تھا جس کی رو سے 2016 میں موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

حیدرآباد : ریاستی وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ بی آر ایس قائدین‘موسیٰ ندی کے مسئلہ پر غیر ضروری ہنگامہ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ہی موسیٰ ندی کوخوبصورت بنانے کے پروجیکٹ کے لیے جی او نمبر 7 جاری کیا تھا جس کی رو سے 2016 میں موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
ہم موسیٰ پراجکٹ کے متاثرین کی مدد کریں گے: ہریش راؤ
یوم عاشورہ کے لیے نقائص سے پاک انتظامات: کو پلا ایشور
تلنگانہ میں بی آر ایس کا احتجاج
موڑتاڑ میں بی آر ایس کا راستہ روکو احتجاج
ضلع کھمم میں ینگ انڈیا انٹگریٹیڈ اسکول کا سنگ بنیاد

انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ہی موسیٰ ندی کے حدود کا فیصلہ کیا اور اب بی آر ایس موسیٰ ندی کی صفائی کے معاملہ پر سیاست کر رہی ہے۔ راجیہ سبھا کے رکن انیل کمار یادو اور سابق ایم ایل اے ٹی جگا ریڈی، اینوگو رویندر ریڈی اور دیگر کے ساتھ سکریٹریٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راج نرسمہا نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے لوگوں کو ڈبل بیڈ روم والے مکانات اور آر اینڈ آر پیکج دینے کا فیصلہ کیا تھا جو موسیٰ پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بی آر ایس حکومت کے محکمہ بلدیات نے کئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس‘موسیٰ ندی کی صفائی کے لیے کارپوریشن تشکیل دیا لیکن اب وہ اس معاملہ کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ موسیٰ ندی کے علاقہ میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہوگی اور یہ چیف منسٹر کی ضمانت ہے۔ موسیٰ ندی کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا راتوں رات ترقی ممکن نہیں۔ موسیٰ ندی کے اطراف مقیم افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا،۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو بے دخل کیا گیا ہے ان کی باز آباد کاری حکومت کی ذمہ داری ہے اور چیف منسٹر ریونت ریڈی اس کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ موسیٰ پراجیکٹ کوئی نیا نہیں ہے۔ وزیرصحت نے بی آر ایس لیڈروں سے کہا کہ وہ بتائیں کہ انہوں نے ملنا ساگر میں اراضی سے محروم لوگوں کے لیے کیا کیا تھا؟۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور وہاں احتجاج کو روکنے دفعہ 144 لگا دیا گیا تھا۔ عدالت نے بی آر ایس حکومت کی جانب سے پیش کردہ اراضی حصول قانون کو مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کیا یہ سچ نہیں ہے کہ بی آر ایس حکومت نے یو پی اے حکومت کے اراضی حصول قانون-2013 کو لاگو نہیں کیاتھا؟۔ بی آر ایس حکومت نے جی او نمبر 123 متعارف کرایا اور پھر لوگوں نے حکومت کے خلاف احتجاج شروع کیا اور عدالت سے رجوع ہوئے تو جی او نمبر 123 کالعدم قراردیاگیا۔