واٹس ایپ گروپ سے گنیش کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنے پرسرکاری اسکول کے مسلم پرنسپل گرفتار
پولیس نے بتایا کہ مشتعل ہجوم کا مطالبہ تھا کہ پرنسپل کو گرفتار کیا جائے ورنہ وہ انھیں خود سزا دیں گے۔ مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔بقول پولیس سب انسپکٹر حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا۔
نئی دہلی: ہندوتوا ازم کے کٹر حامیوں نے ایک اسکول کے مسلم پرنسپل محمد شفیق کو گرفتار کروا دیا۔ میڈیا کے مطابق جنونی ہندوؤں کے ایک گروپ نے شہر کوٹا میں ایک سرکاری اسکول کے مسلم پرنسپل کے خلاف منصوبہ بند طریقہ سے کارروائی کی ۔ اسکول ٹیچرز اور انتہاپسند ہندوؤں نے پرنسپل پر الزام عائد کیا کہ واٹس ایپ گروپ پر گنیش کی بے عزتی کی گئی ہے۔
پرنسپل پر واٹس ایپ گروپ میں گنیش تہوار سے متعلق پوسٹ کو بطور ایڈمن ڈیلیٹ کرنے کا الزام لگا کر ان کے دفتر اور گھر کے باہر مشتعل ہجوم جمع ہوگیا۔ جس میں ہندوتوا کے پرچاری بھی شامل ہوگئے۔
پولیس نے بتایا کہ مشتعل ہجوم کا مطالبہ تھا کہ پرنسپل کو گرفتار کیا جائے ورنہ وہ انھیں خود سزا دیں گے۔ مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔بقول پولیس سب انسپکٹر حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پرنسپل نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان سے یہ پوسٹ غلطی سے ڈیلیٹ ہوگئی تھی تاہم مقدمہ درج کرانے والوں کا کہنا ہے کہ پرنسپل نے ایک گھنٹے میں 2 بار گنیش تہوار کی پوسٹ ڈیلیٹ کی تھی۔پولیس کا کہنا ہے تفتیش جاری ہے۔