ایشیاء

میانمار سے بنگلہ دیش ہجرت کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں پرڈرون حملہ، 200 جاں بحق (ویڈیو)

میڈیا رپورٹس کے مطابق جان بچانے کی خاطر جنوب مشرقی ایشیا کے ملک میانمار سے بھاگ کر بنگلادیش میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے دو سو روہنگیائی مسلمان ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے۔

میانمار: میانمار (سابقہ برما) سے بنگلادیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ ہوا ہے، جس میں 200 جاں بحق ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جان بچانے کی خاطر جنوب مشرقی ایشیا کے ملک میانمار سے بھاگ کر بنگلادیش میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے دو سو روہنگیائی مسلمان ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
خلیج عدن میں جہاز پر ڈرون حملہ، ہندوستانی بحریہ نے جواب دیا
میانمار میں جھڑپیں : ہزاروں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچ گئے
میانمار میں آگ لگنے سے 60 کے قریب دکانیں جل گئیں
روہنگیاؤں کے خلاف کارروائی قابل ستائش:چیف منسٹر آسام

عینی شاہدین اور زخمیوں نے بتایا کہ جمعہ کو بنگلادیش جانے والوں کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا، یہ حملہ ریاست راکھائن پر حالیہ ہفتوں میں علیحدگی پسندوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران ہونے والا سب سے خونی واقعہ ہے۔میانمار کی فوج نے اراکان آرمی پر حملے کا الزام عاید کیا ہے، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے 70 لاشیں دیکھی ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں بچوں والے خاندان شامل ہیں، کئی عینی شاہدین نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد لاشوں کے ڈھیروں کے درمیان گھومتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہونے والے رشتہ داروں کو تلاش کرتے رہے۔بتایا جا رہا ہے کہ روہنگیا خاندان مسلمان پڑوسی ملک بنگلادیش میں سرحد عبور کرنے کے منتظر تھے، مرنے والوں میں ایک حاملہ خاتون اور اس کی دو سالہ بیٹی بھی شامل ہے۔

روئٹرز کے مطابق ملیشیا اور میانمار کی فوج ایک دوسرے پر الزامات رہے ہیں، تاہم اراکان ا?رمی نے حملے کی تردید کر دی ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ کیچڑ والی زمین پر لاشوں کے ڈھیر لگے ہیں اور ان کے سوٹ کیس اور بیگ ان کے اردگرد بکھرے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ میانمار بدھ مت کی اکثریت والا ملک ہے، جہاں روہنگیا مسلمان طویل عرصے سے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ 2017 میں میں میانمار کی فوج نے روہنگیا کے خلاف ظالمانہ کریک ڈاؤن شروع کیا جس کی وجہ سے 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا کو ملک سے بھاگنا پڑا، اقوام متحدہ نے اس کریک ڈاؤن کے بارے میں کہا کہ یہ نسل کشی کا اقدام تھا۔

a3w
a3w