قومی

جم اور کوچنگ سنٹرس میں مسلمانوں کو آنے نہ دیا جائے، نئی مہم

دایاں بازو تنظیموں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد نے مدھیہ پردیش کے مختلف حصوں خاص طورپر اندور اور بھوپال میں مبینہ لو جہاد کیسس کے خلاف مشترکہ جانچ شروع کی ہے۔ بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد کارکن کوچنگ سنٹرس‘ جم اور دیگر اداروں کی جانچ کررہے ہیں۔

بھوپال (آئی اے این ایس) دایاں بازو تنظیموں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد نے مدھیہ پردیش کے مختلف حصوں خاص طورپر اندور اور بھوپال میں مبینہ لو جہاد کیسس کے خلاف مشترکہ جانچ شروع کی ہے۔ بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد کارکن کوچنگ سنٹرس‘ جم اور دیگر اداروں کی جانچ کررہے ہیں۔

انسپکشن کے دوران وہ کوچنگ سنٹرس اور جم کے ملازمین کی فہرست مانگ رہے ہیں تاکہ یہ پتہ چلے کہ آیا مسلمان تو یہاں کام نہیں کررہے ہیں۔ اگر کوئی مسلمان پایا گیا تو یہ لوگ کوچنگ سنٹرس اور جم کے مالکین سے کہہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو فوری کام سے نکال دو۔

ان کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ہندو لڑکیوں کو لوجہاد سے بچانے کے لئے ان مراکز کی چیکنگ کررہے ہیں۔ پیر کے دن دایا ں بازو کارکنوں کا ایک گروپ بھوپال کے ایودھیا نگر میں ایک جم میں گھس پڑا۔ اس نے وہاں ایک مسلم جم ٹرینر کو نوکری چھوڑکر جانے پر مجبور کردیا۔

انہوں نے رجسٹر کھول کر دیکھا اور جم چلانے والے سے کہا کہ مسلم مرد ٹرینرس کو نکال دیا جائے۔ بجرنگ دل کے ایک کارکن نے آئی اے این ایس سے کہا کہ مسلم نوجوان جم اور کوچنگ سنٹرس میں ہندو لڑکیوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ یہ لوگ لو جہاد کا جال بچھاتے ہیں اور پھر ہندو لڑکیوں کا جنسی استحصال کرتے ہیں۔

ہم نے سارے شہر میں یہ انسپکشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ یہ انسپکشن پولیس کی موجودگی میں ہورہا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ اس وقت سامنے آیاجب بھوپال میں ایک پولیس عہدیدار کو دایاں بازو کارکنوں کے ساتھ جم آپریٹر کو یہ وارننگ دیتے سناگیا کہ جم میں کسی بھی مسلمان کو Allow نہ کیا جائے۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آگیا۔

سب انسپکٹر دنیش شرما کو جم مالک سے بات چیت میں متنازعہ ریمارک کرتے سنا جاسکتا ہے۔ فوٹیج میں دنیش شرما جم مالک کو ہدایت دے رہا ہے کہ مسلم ٹرینرس اور ٹرینیز کا داخلہ ممنوع قراردیا جائے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بجرنگ دل ورکرس ایودھیا نگر کے ایک جم گئے تھے۔ انہوں نے وہاں جم آپریٹر سے مسلم ٹرینرس کی تفصیلات مانگی تھیں۔

سب انسپکٹر کو یہ کہتے سنا گیا کہ کوئی بھی مسلمان یہاں ٹریننگ دینے یالینے کے لئے نہیں آئے گا۔ میں یہ بات تم پر واضح کررہا ہوں۔ دایاں بازو کارکنوں نے انسپکشن چند دن قبل اندور میں ایک مسلمان شوٹنگ کوچ کو جنسی ہراسانی کے الزام میں پکڑے جانے کے چند دن بعد شروع کیا۔ اس کوچ کے پاس ٹریننگ لینے والی 6 عورتوں نے پولیس میں شکایت کی تھی۔ انہوں نے کوچ پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔