‘میری زندگی میں ایک عظیم سوسائیڈ لیٹر لکھنے کی خواہش پوری ہوگئی "۔خودکش نوٹ لکھنے کے بعد تلنگانہ کے نوجوان نے پھانسی لے لی
روہت نے اپنے سوسائیڈ نوٹ میں لکھا، ’’میری زندگی میں ایک عظیم سوسائیڈ لیٹر لکھنے کی خواہش تھی، وہ پوری ہوگئی۔ جینے کے مقابلے مرنا کم اذیت ناک محسوس ہو رہا ہے۔ میں نے کئی بار کوشش کی، شاید یہی میری تقدیر تھی۔
حیدرآباد: "جینے کے مقابلے مرنا کم تکلیف دہ ہے” – تلنگانہ کے راجناسرسلہ ضلع کے ویمل واڑہ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ روہت کی خودکشی سے قبل تحریر کردہ سوسائیڈ نوٹ نے ہر کسی کو غمگین کر دیا۔
ویمل واڑہ ٹاؤن کے اپوگڈہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے وینو گوپال اور رانی کے بڑے بیٹے روہت نے گھر پر ہی پھانسی لے کر خودکشی کر لی۔
حالیہ دنوں میں روہت نے بی ٹیک کی تعلیم مکمل کی تھی اور گھر پر ہی وقت گزار رہا تھا۔
خودکشی کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکیں۔ اس واقعہ سے متاثرہ خاندان میں کہرام مچ گیا ہے۔ والد گوپال کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
روہت نے اپنے سوسائیڈ نوٹ میں لکھا، ’’میری زندگی میں ایک عظیم سوسائیڈ لیٹر لکھنے کی خواہش تھی، وہ پوری ہوگئی۔ جینے کے مقابلے مرنا کم اذیت ناک محسوس ہو رہا ہے۔ میں نے کئی بار کوشش کی، شاید یہی میری تقدیر تھی۔
اب دوبارہ جنم نہیں چاہیے۔ میری لاش کو کاشی گھاٹ پر نذرِ آتش کریں۔ میری کچھ خواہشات پوری ہوئیں، مگر خواب نہیں۔ میری زندگی اب ناقابلِ برداشت بن چکی ہے۔ کچھ انسانی رشتے مقدس ہوتے ہیں اور کچھ صرف درد سے بھرے ہوتے ہیں۔ اب مجھے دوبارہ اس دنیا میں آنے کی ضرورت نہیں۔‘‘
اپنے نوٹ کے آخر میں اس نوجوان نے اپنا نام ’’ڈاکٹر ڈی آر‘‘ تحریر کیا۔