وقف بل کی مخالفت کرنے نائیڈو پر پارٹی کے مسلم قائدین کا دباؤ (ویڈیو)
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر و تلگودیشم پارٹی کے صدر این چندرا بابو نائیڈو پر وقف ترمیمی بل2024 کی مخالفت کرنے کا پارٹی کے مسلم قائدین کا دباؤ ہے کیونکہ یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ بل، کمیوینٹی (برادری) کے مفادات کیلئے نقصان دہ ہے۔
امراوتی (آئی اے این ایس) آندھرا پردیش کے چیف منسٹر و تلگودیشم پارٹی کے صدر این چندرا بابو نائیڈو پر وقف ترمیمی بل2024 کی مخالفت کرنے کا پارٹی کے مسلم قائدین کا دباؤ ہے کیونکہ یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ بل، کمیوینٹی (برادری) کے مفادات کیلئے نقصان دہ ہے۔
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کو پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ ٹی ڈی پی کے مسلم قائدین نے نائیڈو پر زور دیا ہے کہ وقف ترمیمی بل2024کی قطعی تائید نہ کریں۔ پارٹی ذرائع نے یہ بات بتائی۔
تلگودیشم پارٹی، مرکز کی این ڈی اے حکومت کی اہم شراکت دار ہے۔ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کے لئے تلگودیشم پارٹی کی تائید ضروری ہے۔ تاہم پارٹی نے اس مسئلہ پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ این ڈی اے میں شامل ہونے کے بعد وقف ترمیمی بل نائیڈو کی سیکولر امیج کا پہلا امتحان ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحمن مجددی کی زیر قیادت مسلم قائدین کے ایک وفد نے 23/ اکتوبر کو چیف منسٹر نائیڈو سے ملاقات کی تھی اور ان سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے کی خواہش کی گئی تھی۔
چیف منسٹر نے وفد کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ٹی ڈی پی، اس مسئلہ پر تمام اسٹاک ہولڈرس سے مشاورت کے بعد کوئی مناسب فیصلہ کرے گی۔ اس میٹنگ کے بعد تلگودیشم پارٹی نے پارٹی کے نائب صدر وی ایس امیر بابو کو اس بل کے بارے میں اعتراض پر مسلم پرسنل لا بورڈ کے قائدین سے ملاقات کیلئے نئی دہلی روانہ کیا تھا۔ دعویٰ کیا گیا کہ ٹی ڈی پی اس بل کے خلاف ہے۔ کیونکہ یہ بل مسلم برادری کے مفادات کے مغائر ہے۔
سنٹرل وقف کونسل اور وقف بورڈس میں غیر مسلم افراد کو شامل کرنے کی تجویز کی بنیاد پر مسلم گروپس وقف ترمیمی بل کی مخالفت کررہے ہیں نائیڈو کو ایک سیکولر قائد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی سربراہ، فیصلہ کے وقت مسلمانوں کے جذبات کا بھر پور خیال کریں گے۔ٹی ڈی پی قائد نے کہا کہ آندھرا پردیش میں وقف ترمیمی بل کے خلاف 15دسمبر کو ایک جلسہ عام منعقد ہوگا۔
جمعیت العلماء ہند، اس جلسہ عام کا اہتمام کررہی ہے جس میں توقع ہے کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کی شرکت متوقع ہے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کے بعد16 ایم پیز کے ساتھ ٹی ڈی پی دوسری بڑی پارٹی ہے۔
ٹی ڈی پی کے مسلم قائدین نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ انتخابی مہم کے دوران نائیڈؤ نے واضح کردیا تھا کہ ٹی ڈی پی، سیکولر ازم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ نریندر مودی کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وقف املاک کے تحفظ کیلئے وقف ترمیمی بل لائی ہے جبکہ مسلم پرسنل لا بورڈ اور مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس بل کو متعارف کرانے کا مقصد وقف جائیدادوں کو تباہ کرنا ہے۔