شمالی بھارت

مدھیہ پردیش میں اسلامی ورثے کو مٹانے کی نئی مہم۔ 11 مواضعات کے نام تبدیل (ویڈیو)

چیف منسٹر مدھیہ پردیش موہن یادو نے ضلع شاجا پور میں 11 مواضعات کے نام بدلنے کا اعلان کیا ہے جو مسلمانوں کے ناموں کے مماثل ہیں۔

بھوپال: چیف منسٹر مدھیہ پردیش موہن یادو نے ضلع شاجا پور میں 11 مواضعات کے نام بدلنے کا اعلان کیا ہے جو مسلمانوں کے ناموں کے مماثل ہیں۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
مذہبی مقامات پر شراب اور گوشت پر امتناع زیرغور
مدھیہ پردیش رکن اسمبلی کی بیوی کے ساتھ مستعفی ہوجانے کی دھمکی
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار

اتوار کے روز کالا پیپل تحصیل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یادو نے اعلان کیا ”نیپانیاحسام الدین“ کا نام بدل کر نیپانیا دیو رکھا جائے گا۔ ڈھابلاحسین پورکا نام بدل کر م ڈھابلارام رکھا جائے گا، محمد پور پواڑیا کا نام رامپور پواڑیا، کھجوری الٰہ باد کا نام بدل کر کھجوری رام رکھا جائے گا، حاجی پور کا نام ہیرا پور،

محمد پور مچھنائی کا نام موہن پور، رچری مرادآباد کا نام رچری، خلیل پور (گرام پنچایت سیلونڈا) کا نام بدل کر رامپور، انچھوڑ کا نام بدل کر انچاود، گھٹی مختیارپور کانام گھٹی اور شیخ پور بونگی کا نام اودھ پوری رکھا جائے گا۔

جاریہ ماہ کے اوائل میں (5جنوری) یادو نے اعلان کیا تھا کہ ان کے آبائی ضلع اوجین میں باقی تین مواضعات کے نام بھی تبدیل کئے جائیں گے۔ موہن یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومتوں نے ٹاونس، شہروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کئے ہیں جو اسلامی نام یا مسلمانوں کے نام معلوم ہوتے تھے۔

اس مرتبہ مدھیہ پردیش کی حکومت مائیکرو سطح پر چلی گئی ہے اور اس نے مواضعات کو نشانہ بنایا ہے تاکہ مسلمانوں کے مماثل نام تبدیل کئے جاسکیں۔