بھارت

پی ایف آئی کے خلاف این آئی اے کے پھر دھاوے

واضح رہے کہ 22 ستمبر کو بھی این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ملک کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور پی ایف آئی کے 100 سے زیادہ ارکان کو گرفتار کیا تھا۔

نئی دہلی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور پولیس نے منگل کو پورے ملک میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپوں کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ آج صبح این آئی اے نے دہلی، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور کرناٹک سمیت آٹھ ریاستوں میں واقع پی ایف آئی کے احاطوں پر چھاپے مارے۔ آخری اطلاعات ملنے تک چھاپہ کی کارروائی جاری تھی۔ دہلی کے روہنی میں چھاپے مارے گئے۔ دہلی پولیس نے بتایا کہ 30 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بھوپال سے موصولہ اطلاعات کے بموجب مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے آج کہا کہ ریاستی پولیس نے آٹھ اضلاع سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تعلق رکھنے والے 21 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

مشرا نے کہا کہ پچھلے دنوں اندور اور اجین سے پکڑے گئے چار مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی گئی ہے۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے حال ہی میں پورے ملک کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش میں بھی پی ایف آئی پر شکنجہ کستے ہوئے اندور اور اجین سے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا ۔

واضح رہے کہ 22 ستمبر کو بھی این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ملک کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور پی ایف آئی کے 100 سے زیادہ ارکان کو گرفتار کیا تھا۔

بنگلورو سے موصولہ اطلاع کے بموجب کرناٹک پولیس نے منگل کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے 40 سے زیادہ اراکین کو مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران گرفتار کرلیا۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ پی ایف آئی کے خلاف جاری ملک گیر چھاپوں کے دوران 40 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کولار ضلع میں چھ افراد اور چامراج نگر اور جنوبی کنڑ میں نو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کے 11 اراکین کو ضلع میں گرفتار کیا گیا ہے اور پی ایف آئی کے مزید 20 اراکین کو شیوموگا سے حراست میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کے سات اراکین کو باگل کوٹ ضلع میں گرفتار کیا گیا اور انہیں 3 اکتوبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا جبکہ رائچور میں پی ایف آئی کے مزید دو رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا اور ان میں سے ایک کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔

مسٹر کمار نے کہا کہ پی ایف آئی لیڈر افہان علی کو چتردرگ سے گرفتار کیا گیا، جبکہ چار دیگر کو بیلاری ضلع سے گرفتار کیا گیا۔ ضلع کے پی ایف آئی کے صدر عبدالکریم اور ایس ڈی پی آئی سکریٹری شیخ مقصود کو کسی بھی ناخوشگوار واقعہ اور احتجاج سے بچنے کے لیے حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔

پی ایف آئی کے اراکین نے اپنے اراکین کی گرفتاری کے خلاف ریاست کے کئی حصوں میں احتجاج کیا ہے۔