دہلی

مرد حضرات کے لئے قومی کمیشن، سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

سپریم کورٹ نے پیر کے دن مفادِ عامہ کی ایک درخواست کی سماعت سے انکار کردیا جس میں نیشنل کمیشن فار مین قائم کرنے اور گھر کی چاردیواری کے اندر تشدد کے باعث شادی شدہ مرد حضرات کی خودکشیوں کے مسئلہ پر رہنمایانہ خطوط وضع کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے دن مفادِ عامہ کی ایک درخواست کی سماعت سے انکار کردیا جس میں نیشنل کمیشن فار مین قائم کرنے اور گھر کی چاردیواری کے اندر تشدد کے باعث شادی شدہ مرد حضرات کی خودکشیوں کے مسئلہ پر رہنمایانہ خطوط وضع کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
شادی کے دو گھنٹے بعد دولہے نے دی جان
بلز کی عدم ادائیگی پر کے آر آئی ڈی ایل کے کنٹراکٹر کی خودکشی
بیٹے کی ہراسانی اورحملہ۔ضعیف شخص کا دو مرتبہ اقدام خودکشی
دوران پرواز مسافر کی باتھ روم میں خودکشی کی کوشش
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس دیپانکر دتہ پر مشتمل بنچ نے درخواست کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست یکطرفہ تصویر پیش کرتی ہے۔

بنچ نے پوچھا کہ کیا آپ شادی کے فوری بعد مرنے والی نوجوان لڑکیوں کے اعدادوشمار دکھائیں گے؟۔

بنچ نے زبانی کہا کہ خودکشی کے کیسس میں ایسی شکایات کا خیال رکھنے موجودہ فوجداری قانون کافی ہے۔

وکیل مہیش کمار تیواری نے اپنی درخواست میں نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (این سی آر بی) کے اعدادوشمار پر انحصار کیا کہ خاندانی مسائل اور شادی سے جڑے مسائل کی وجہ سے مردوں کی بڑی تعداد خودکشی کررہی ہے۔

سال 2021میں خاندانی مسائل کی وجہ سے تقریباً 33.2 فیصد مرد حضرات اور شادی سے جڑے مسائل کے باعث 4.8 فیصد مردوں نے اپنی جان لی۔

جاریہ سال 1 لاکھ 18ہزار 979 مردوں نے خودکشی کی جو 72 فیصد بنتا ہے جبکہ خودکشی کرنے والی عورتوں کی تعداد 45,026 رہی جو تقریباً 27 فیصد بنتا ہے۔