حیدرآباد

اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج میں مصنوعی ذہانت پر قومی سمینار

ڈپٹی ڈائریکٹر کالیجیٹ ایجوکیشن پروفیسر ڈی ایس آر راجندر سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصنوعی ذہانت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور طلبہ کو اس کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ کالج کی پرنسپل پروفیسر چندرا مکھرجی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو عام آدمی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

حیدرآباد:اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج، حیدرگوڑہ کے شعبۂ کامرس کے زیرِ اہتمام ’’مصنوعی ذہانت اور سماجی و اقتصادی ترقی کی ہم آہنگی: مواقع، چیلنجز اور مستقبل کے امکانات‘‘ کے موضوع پر دو روزہ قومی سمینار کا آغاز 21 اگست کو کالج سیمینار ہال میں عمل میں آیا۔ اس پروگرام کو پردھان منتری شکشا ابھیان (PMUSHA) اور آئی سی ایس ایس آر (ساؤتھ انڈیا ریجنل سنٹر، حیدرآباد) کا تعاون حاصل رہا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

افتتاحی اجلاس کے مہمانِ خصوصی وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر کمار مولوگرم تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات کو مصنوعی ذہانت اور نئی ٹکنالوجیز سے استفادہ کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانا ہوگا تاکہ 2047 تک ہندوستان دنیا میں سپر پاور بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک مشترکہ منصوبہ ہے اور طلبہ کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔ بطور خاص طالبات کو نصیحت کی گئی کہ وہ تعلیم کے میدان میں کسی قسم کی غفلت نہ کریں اور اپنی محنت و لگن سے اپنے والدین اور ملک کا نام روشن کریں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر کالیجیٹ ایجوکیشن پروفیسر ڈی ایس آر راجندر سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصنوعی ذہانت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور طلبہ کو اس کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ کالج کی پرنسپل پروفیسر چندرا مکھرجی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو عام آدمی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

اس موقع پر آئی سی ایس ایس آر حیدرآباد کے ڈائریکٹر پروفیسر بی سدھاکر ریڈی، امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر آنند پوار، اور ایچ سی یو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ڈی وینکٹا سرینواس کمار نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروگرام میں کالج کی فیکلٹی کنوینر ڈاکٹر امتہ الوہاب، صدر شعبہ ایودھیا رامولو، ڈاکٹر آسیہ جبین، ڈاکٹر رما پریہ، ڈاکٹر رجنی، عرفات جہاں، ترنم سلطانہ، وائس پرنسپل ڈاکٹر کے گیتانجلی، میڈیا انچارج ڈاکٹر ای پاوانی سمیت کئی اساتذہ شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ اضلاع اور شہر کے لیکچررز، ریسرچ اسکالرس اور مختلف سرکاری و خانگی کالجوں کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام میں محترمہ رضوانہ بیگم، یاسمین بیگم، سری دیوی آنچل، ڈاکٹر عظمت اللہ (صدر شعبہ اردو)، ڈاکٹر رضوانہ بیگم (اسسٹنٹ پروفیسر اردو)، جناب محمد امجد (شعبہ عربی)، ڈاکٹر ارون (شعبہ تلگو)، ڈاکٹر بھاگوتی (شعبہ ہندی) اور ڈاکٹر بھیما ماں (شعبہ ہندی) بھی موجود تھے۔

📺 یہ خبر ٹی وی اینکر اس انداز میں پڑھ سکتا ہے کہ سننے والے طلبہ و سامعین میں مصنوعی ذہانت کے حوالے سے دلچسپی اور جوش پیدا ہو۔