کھیل

ڈاکٹرس کی لاپرواہی، نوجوان فٹبالر لڑکی چل بسی

تامل ناڈو کے وزیر صحت ایم اے سبرامنیم نے بتایا کہ پریہ (17) جو کہ ایک کالج کی طالبہ اور ایک فٹ بال کھلاڑی تھی، کا 7 نومبر کو پیریار نگر میں سرکاری پیریفیرل میں اپنے دائیں گھٹنے کے آرتھروسکوپک لگمنٹ کا علاج ہوا تھا۔

چینائی: تامل ناڈو میں ایک نوجوان فٹ بال کھلاڑی کی منگل کو اعضاء کی خرابی کی وجہ سے موت ہو گئی۔ کھلاڑی ایک ہفتے سے گورنمنٹ پیری فیرل ہسپتال میں زیرعلاج تھی اور سرجری کے دوران پیچیدگیوں کے باعث اپنی دائیں ٹانگ سے محروم ہو گئی تھی۔

تامل ناڈو کے وزیر صحت ایم اے سبرامنیم نے بتایا کہ پریہ (17) جو کہ ایک کالج کی طالبہ اور ایک فٹ بال کھلاڑی تھی، کا 7 نومبر کو پیریار نگر میں سرکاری پیریفیرل میں اپنے دائیں گھٹنے کے آرتھروسکوپک لگمنٹ کا علاج ہوا تھا۔

تاہم سرجری میں پیچیدگیوں کی وجہ سے اس کی دائیں ٹانگ کو کاٹنا پڑا اور بعد میں اسے جدید ترین علاج کے لئے راجیو گاندھی گورنمنٹ جنرل ہسپتال (آر جی جی جی ایچ) ریفر کر دیا گیا۔ پریہ کا آج صبح کئی اعضاء کی ناکامی کے بعد انتقال ہو گیا۔

وزیر صحت نے کہا کہ صحت سے متعلق لاپروائی پر گورنمنٹ پیری فیرل ہسپتال کے دو ڈاکٹروں کو زیرتفتیش رکھا گیا ہے۔ وہ پیچیدگیوں کی رپورٹ پہلے ہی بھجوا چکے ہیں جس کی تصدیق غفلت کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی ہیلتھ کمیٹی کی رپورٹ میں بھی ہوئی ہے۔

مسٹر سبرامنیم نے کہا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے اور قصورواروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر صحت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے اور متوفیہ کے بھائی کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد پریہ کی لاش اس کے والدین کے حوالے کر دی گئی۔

اس دوران پریہ کے والدین، بھائیوں، خاندان کے افراد، رشتہ داروں، دوستوں اور ہم جماعتوں نے اسپتال کے سامنے اس کی لاش لے جانے والی ایمبولینس کا راستہ روک دیا اور دونوں ڈاکٹروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

سینئر پولیس افسر اور آر جی جی جی ایچ کے ڈین تھیرانیراجن نے احتجاج کرنے والے لوگوں سے بات کی اور ضروری کارروائی کا وعدہ کیا جس کے بعد پریہ کی لاش کو شمالی چینائی میں ویاسارپاڈی میں واقع اس کی رہائش گاہ لے جایا گیا۔

اسے ایک المناک حادثہ قرار دیتے ہوئے مسٹر سبرامنیم نے اسے سیاسی رنگ نہ دینے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ سرجری میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سرجری بالکل ٹھیک کی گئی۔ کمپریشن بینڈ کو سخت کرنے میں لاپرواہی تھی، جس کے زیادہ سخت ہونے سے خون کا بہاؤ متاثر ہوا اور اس کے نتیجے میں پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔