کرناٹک

نیہا ہیرے مٹھ قتل کیس، پولیس نے لو جہاد کے زاویہ کو مسترد کردیا

چارج شیٹ کے مطابق سی آئی ڈی نے اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی ہے۔ قتل کے 81 دن بعد منگل کی شام کو عدالت میں چارج شیٹ پیش کی گئی۔

بنگلورو: کرناٹک پولیس نے ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ قتل کیس میں لو جہاد کے زاویہ کو مسترد کر دیا ہے۔ پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں، جسے ہبلی کی عدالت میں پیش کیا گیا، کہا ہے کہ شادی سے انکار کے نتیجہ میں اس کا قتل ہوا۔

متعلقہ خبریں
ڈی آر ڈی او سائنسداں، پاکستانی خاتون انٹلیجنس پر فریفتہ۔ چارج شیٹ میں انکشاف
لوجہاد کے الزام میں ایک گرفتار
ہندو خواتین کو رجھانے کی سازش رچنے کا الزام، لو جہاد کے واقعات پر کارروائی کرنے کی ہدایت
لو جہاد قانون پر فوری اسٹے دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

چارج شیٹ میں لو جہاد کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔ سی آئی ڈی نے ملزم فیاض کونڈی کوپا کے خلاف 483 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی ہے جس میں 99 ثبوتوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں نیہا کے والد نرنجن ہیرے مٹھ، ایک کانگریس کارپوریٹر، اس کی ماں، بھائی، ہم جماعت، دوستوں اور لیکچررس کی شہادتیں شامل ہیں۔

چارج شیٹ میں وحشیانہ قتل سے متعلق عینی شاہدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شامل ہیں۔ پولیس نے فیاض پر آئی پی سی 302 (قتل، جس میں سزائے موت یا عمر قید)، 341 (غلط طریقہ سے روک تھام) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔

چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیاض اور متوفی نیہا پی سی میں ہم جماعت تھے۔ 2020-21 کے دوران ہبلی میں جبین کالج میں وہ دوست بن گئے اور 2022 میں ایک رومانوی رشتہ شروع کیا۔ 2024 میں دونوں میں اختلاف ہو گیا اور نیہا نے فیاض سے بات کرنا چھوڑ دی۔ نظر انداز کئے جانے کے بعد فیاض نے اس کے خلاف نفرت پیدا ہوگئی اور اسے قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔

18 اپریل 2024 کی شام کو فیاض نے اس پر چاقو سے حملہ کیا، بار بار وار کر کے اسے قتل کردیا۔ چارج شیٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیہا پر حملہ کرنے سے پہلے فیاض نے اس پر چیختے ہوئے کہا کہ اتنی دیر محبت کرنے کے بعد وہ اس سے شادی نہیں کرے گی۔ اس کے بعد اس نے کہا کہ وہ اسے نہیں چھوڑے گا اور اس پر وار کرنے لگا۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ فیاض بعد میں اپنا چاقو جائے وقوعہ پر چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ فیاض نے نیہا سے شادی سے انکار پر اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس نے قتل سے تین دن پہلے دھارواڑ کے آریہ سپر بازار سے ایک چاقو خریدا تھا۔ جرم کے دن جب وہ کالج کیمپس میں داخل ہوا تو اس نے سرخ ٹوپی بھی خریدی تھی اور اپنے چہرے کو سیاہ ماسک سے ڈھانپ رکھا تھا۔

چارج شیٹ کے مطابق سی آئی ڈی نے اس سلسلے میں سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر لی ہے۔ قتل کے 81 دن بعد منگل کی شام کو عدالت میں چارج شیٹ پیش کی گئی۔

لوک سبھا انتخابات سے پہلے پیش آنے والے اس لرزہ خیز واقعہ نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا جس سے طالبات اور نوجوان خواتین کی حفاظت کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے۔

چیف منسٹر سدارامیا اور وزیر داخلہ جی پرمیشور کے بیانات نے اس واقعہ کو محبت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے ریاست میں عوامی غم و غصہ پیدا کیا جس کے بعد دونوں نے اپنے تبصروں کے لئے اہل خانہ سے معافی مانگی۔

اس پیش رفت سے ایک بحث شروع ہونے کا امکان ہے کیونکہ نیہا کے والدین نے سختی سے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو شادی کرنے اور مذہب تبدیل کرنے کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

a3w
a3w