مشرق وسطیٰ

نیتن یاہو کا فوج کو رفح سے انخلاء کے لیے دوہرا منصوبہ بنانے کا حکم

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ رفح سے انخلاء کے لیے دوہرا منصوبہ بنائے۔

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ رفح سے انخلاء کے لیے دوہرا منصوبہ بنائے۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
اسرائیلی فوج کو عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن

یہ حکم جنوبی غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے لیے مزید کارروائیاں کرنے کی غرض سے دیا گیا ہے۔ اندازہ کیا جاتا ہے کہ رفح پر آنے والے دنوں میں اسرائیلی حملے مزید تیز ہورہے ہیں۔

العربیہ کے مطابق نیتن یاہو کے اس حکم کے ساتھ ہی ساتھ اسرائیلی فوج نے غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع سرحدی شہر رفح پر بد ترین بمباری کی ہے۔ رفح کا شہر غزہ کے جنوب میں مصری سرحد سے جڑا آخری فلسطینی شہر ہے۔

جہاں غزہ کی بے گھر ہو کر نقل مکانی پر مجبور ہو چکی 23 لاکھ کی آبادی میں سے نصف فلسطینیوں نے اسی رفح میں پناہ لے رکھی ہے۔

سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی فلسطینی آبادی کو رفح کی طرف خود دھکیلا تھا۔

غزہ میں اسرائیل کی بد ترین جنگ کے دوران اسرائیل کے سب سے بڑے مدد گار امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے بھی اب اسرائیل پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ اسرائیل عام شہریوں کی ہلاکتوں سے گریز کرے۔

بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کی طرف سے بے گھر کیے گئے 23 لاکھ فلسطینیوں کے لیے کافی تشویش پائی جاتی ہے کہ ان فلسطینیوں کو اسرائیل نے جس طرح وحشیانہ بمباری کر کے بے گھر کیا اور نقل مکانی پر مجبور کیا ہے ۔ لیکن اس کے باوجود اسرائیل ان بے گھر فلسطینیوں پر ابھی بھی بمباری کرنے سے گریز پر تیار نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج نے رفح شہر پر بمباری کے علاوہ اب اس پر زمینی حملہ بھی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ جس کا صاف مطلب ہے کہ اسرائیل رفح میں پناہ لیے ہوئے گیارہ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو رفح سے بھی آگے مصر کی طرف دھکیل دینا چاہتا ہے۔ تاہم اس کے لیے فلسطینی آمادہ ہیں نہ ہی مصر تیار ہے کہ فلسطینیوں کو مصری علاقے میں منتقل کر دیا جائے ۔

مصر شروع دن سے اس نوعیت کے اسرائیلی عزائم کے خلاف اپنے موقف کا اظہار کر رہا ہے کہ فلسطینی کی جلاوطنی اور فلسطینی بدری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔