مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کی تشکیل جدید، مولانا خیرالدین صوفی صدر منتخب، کابینہ میں مسلم نمائندے کو شامل کرنے کا مطالبہ
اس موقع پر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن نے ریاست میں کانگریس کی حکومت کو اس کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ کابینہ میں کوئی مسلم نمائندہ نہیں ہے، یہ بات مسلمانوں کے لیے باعث تشویش ہے۔
حیدرآباد: اردو گھر مغل پورہ میں 13 دسمبر کو ایک کل جماعتی اجلاس رکھا گیا تھا جس میں شہر کے دینی ملی و سماجی اور سیاسی جماعتوں کے سرکردہ قائدین نے شرکت کی۔
کانگریس، بی ار ایس، ٹی ڈی پی، ایم پی ٹی، انڈین یونین مسلم لیگ، جماعت اسلامی، جمعیت اہل حدیث، مشائخ عظام و علماء کرام کے علاوہ سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن نے ریاست میں کانگریس کی حکومت کو اس کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ کابینہ میں کوئی مسلم نمائندہ نہیں ہے، یہ بات مسلمانوں کے لیے باعث تشویش ہے۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی کو چاہیے کہ اولین وقت میں اپنی کابینہ میں مسلم نمائندے کو شامل کرے اور ایسے نمائندے کو شامل کرے جو مینارٹیز کے حالات سے واقف ہو اور ان کے مسائل کو حل کر سکے۔ مسلمان ایسے نمائندے کو قطعی برداشت نہیں کریں گے جن کا سابقہ ریکارڈ سیاہ ہے۔
کانگریس میں نوجوانوں کی خاصی تعداد موجود ہے۔ نئی نسل کو کابینہ میں موقع دیا جانا چاہیے نہ کہ قدیم اشخاص کو جس کو مسلمان ناپسند کرتے ہوں۔ ایسے شخص کو قطعی مسلمان قبول نہیں کریں گے۔ مناسب یہ ہے کہ کانگریس حکومت میں مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے ایک خاتون وزیر کو شامل کیا جائے۔
مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن نے یہ طے کیا کہ عنقریب چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے کانگرس کے مینوفسٹو میں کیے گئے وعدوں پر عمل آوری کے لیے یاد دہانی کروائی جائے گی اور ایک منتخب گروپ ان سے ملاقات کرے گا۔
اس اجلاس میں شامل ہونے والے سرکردہ قائدین میں میر عنایت علی باقری بی آر ایس قائد،محترمہ عظمیٰ شاکر کانگریس، سید متین ٹی ڈی پی، سکندر اللہ خان ایم بی ٹی، شکیل احمد ایڈوکیٹ انڈین یونین مسلم لیگ،ڈاکٹر آصف عمری جمعیت اہل حدیث،ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد جماعت اسلامی، مولانا عبدالحق صاحب ناگر کرنول، جناب زبیر احمد صاحب ورنگل، مولانا ریاض الدین علمائے دکن، مولانا ڈاکٹر ہلال اعظمی صوفی علماء کونسل کے علاوہ سید ایوب پاشاہ قادری، محمد افضل قریشی،مولانا نور خان،مولانا فرحت اللہ شریف، جناب امین صاحب جناب ایم اے صدیقی، جناب محمد معراج صاحب کے علاوہ کئی سرکردہ قائدین موجود تھے۔
اس موقع پر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کی تشکیل جدید عمل میں آئی۔ اتفاق رائے سے مولانا خیر الدین صوفی صاحب کو صدر منتخب کیا گیا۔ نائب صدور سکندر اللہ خان صاحب،میر عنایت علی باقری، ڈاکٹر آصف عمری، جناب ایم اے صدیقی صاحب کا انتخاب عمل میں آیا۔ جنرل سکریٹری مولانا ریاض الدین،سید متین احمد کے علاوہ چار سکریٹریز مولانا عبدالحق ناگرکرنول، جناب زبیر احمد ورنگل، محمد امین، ایم اے ستار کو منتخب کیا گیا۔
اس کے علاوہ اسلام الدین مجاہد ایڈوکیٹ، افضل الدین دکنی ایڈوکیٹ، شکیل احمد ایڈوکیٹ کو لیگل ایڈوائزر منتخب کیا گیا اورمولانا فصیح الدین نظام، محمدعبدالماجد، سیدایوب پاشاہ قادری، محمدافضل قریشی کو رکن منتخب کیا گیا۔
شعبہ خواتین میں عظمیٰ شاکر کو صدر، اسماء بیگم کو نائب صدر اور شمیم سلطانہ کونائب صدر اور یاسمین بیگم کو جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔