تلنگانہ

فرقہ پرستی کے زہر کو انسانیت کے تریاق نے مات دے دی، سید نواز کو بچانے جان قربان کرنے والے اشوک کو ایکس گریشیا جاری کرنے مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کا مطالبہ

مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کا ایک وفد مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کی قیادت میں اشوک کے گاؤں پہنچا اور اشوک کے والدین سے ملاقات کی اور تفصیلات سے اگاہی حاصل کی۔

حیدرآباد: آج جہاں چند مفادات حاصلہ ملک میں فرقہ پرستی کا بازار گرم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مذہب کے نام پر اپنے ہی بھائیوں کے دلوں میں فرقہ پرستی کا زہر گھول رہے ہیں، وہیں ریاست تلنگانہ کے کلوا کرتی میں اشوک نامی نوجوان نے اس فرقہ پرستی کے زہر کو انسانیت اور بھائی چارگی کے تریاق سے مات دیتے ہوئے فرقہ پرستوں کے گال پر زوردار طمانچہ رسید کیا اور یہ پیغام دیا کہ انسانیت اور بھائی چارگی ہمارے ملک کی وراثت ہے۔ اس کو کوئی بھی ختم نہیں کر سکتا۔

متعلقہ خبریں
انسانیت کب جاگے گی؟ پرینکا گاندھی
اندرا پارک پر کل جماعتی شعور بیداری پروگرام
منی پور میں انسانیت سوز واقعات مودی حکومت کے ماتھے پر بد نما داغ: صدر مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن
مشن دستور اور موقوفہ جائیدادیں بچاؤ، محمود پراچہ کا دورہ حیدرآباد

 کوتہ کوٹا کے قریب ایک گاؤں کے رہنے والے اشوک نامی نوجوان نے سید نواز جو کلوا کرتی کا رہنے والا تھا، ایک سڑک حادثے میں زخمی تڑپ رہا تھا، اسی دوران اشوک نامی نوجوان مذہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کا پرچم لہراتے ہوئے اس زخمی نوجوان جو ایک معصوم لڑکی کا باپ بھی بتایا گیا ہے اس کے قریب جا کر اشوک نے اس کو بچانے کی کوشش کر ہی رہا تھا اور اس زخمی سید نواز سے بات کر رہا تھا اشوک کو یہ معلوم ہو چکا تھا کہ زخمی ایک مسلمان ہے لیکن پھر بھی اشوک نے سید نواز کو اٹھا کر طبی امداد پہنچانا چاہتا تھااسی اثنا ایک تیز رفتار لاری نے اشوک کو بھی روند دیا اور اشوک اور سید نواز برسر موقع فوت ہو گئے۔

یہاں اشوک نے ساری انسانیت کو یہ پیغام دیا کہ انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ہر مذہب انسانیت کی ہی تعلیم دیتا ہے۔ مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کا ایک وفد مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کی قیادت میں اشوک کے گاؤں پہنچا اور اشوک کے والدین سے ملاقات کی اور تفصیلات سے اگاہی حاصل کی۔

 اشوک اپنے والدین کا ایک ہی لڑکا تھا جو دو بہنوں کا بھائی تھا۔ بوڑھے ماں باپ کو وہ ایک ہی لڑکا سہارا تھا جو مزدوری کیا کرتا تھا۔

آج اشوک کے والدین اپنی اولاد کو کھو کر بے سہارا ہو گئے لیکن اشوک کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا اپنے مسلم بھائی کی جان بچاتے ہوئے بہادری کا ثبوت دے کر گیا ہے اور انسانیت کو ایک پیغام دیا ہے مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے۔

 یہاں یہ بات بڑے ہی افسوس کے ساتھ کہی جا رہی ہے کہ اس بہادر نوجوان کے والدین کی مدد کے لیے کوئی بھی نہیں پہنچا۔ اشوک نے انسانیت کے نام پر اپنی جان کی قربانی دی لیکن حکومت تلنگانہ بھی اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔

مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن حکومت تلنگانہ سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اشوک کے ماں باپ کو فوری ایکس گریشیا جاری کیا جائے اور تلنگانہ کے ملی سماجی تنظیم اور اہل ثروت حضرات سے یہ اپیل کی جاتی ہے کہ اشوک کے ماں باپ کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔

موبائل نمبر 6281238978 پر اشوک کے اہل خانہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کے اس وفد میں میر عنایت علی باقری، پروفیسر انور خان، سید ایوب پاشاہ قادری، مولانا محمد نور خان، سبحان صدیقی،مولانا محمد صدیق احمد،سید منہاج اور رحیم پاشا کے علاوہ دیگر موجود تھے۔