نیا غزہ معاہدہ: پہلے مرحلے میں ترامیم کردی گئیں
ثالثوں نے متنازعہ نکات کو ملتوی کرنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے بعد انہیں حل کرنے کے لیے کام کرنے کی تجویز بھی دی۔
غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے نئے معاہدے کے حوالے سے قاہرہ چند دنوں کے اندر اس معاہدے کے لیے حتمی نقطہ نظر تیار کرنے کے لیے ایک اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
العربیہ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں ترامیم کی گئی ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پہلے مرحلے کے اندر کئی اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ان میں بوڑھے اور بیمار افراد بھی شامل ہیں تاکہ معاہدے کو آسان بنایا جا سکے۔
ثالثوں امریکہ، مصر اور قطر نے حماس اور اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے کوئی نئی تجویز پیش نہ کریں اور اپنے سابقہ مطالبات پر مطمئن رہیں۔
ثالثوں نے متنازعہ نکات کو ملتوی کرنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے بعد انہیں حل کرنے کے لیے کام کرنے کی تجویز بھی دی۔
حماس نے 7 اکتوبر 2023 سے حماس کے زیر حراست زندہ قیدیوں کی تفصیلی فہرست تیار کرنے کے لیے دس دن کی آخری تاریخ کی درخواست کی ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی سے اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے نومبر 2023 میں صرف ایک عارضی جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔
اس جنگ بندی کے دوران 100 کے قریب اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ تل ابیب کی جیلوں میں 10300 سے زیادہ فلسطینی قیدی موجود ہیں۔