شمالی بھارت

ہریانہ تشدد: مونومانیسر کے بعد بٹو بجرنگی بھی مشتبہ ملزم

مونو مانیسر کے بعد نوح۔ گروگرام تشدد کیس میں ایک اور نام بٹو بجرنگی سامنے آیا ہے جس کے ویڈیوز 31 جولائی کو وی ایچ پی کے جلوس سے عین قبل وائرل ہوگئے تھے۔

گروگرام: مونو مانیسر کے بعد نوح۔ گروگرام تشدد کیس میں ایک اور نام بٹو بجرنگی سامنے آیا ہے جس کے ویڈیوز 31 جولائی کو وی ایچ پی کے جلوس سے عین قبل وائرل ہوگئے تھے۔

متعلقہ خبریں
نوح تشدد، رکن اسمبلی ممن خان کی تحویل میں دودن کی توسیع

بجرنگی‘ گاؤرکھشک بجرنگ دل کے فریدآباد یونٹ کا صدر ہے۔ نوح میں تشدد پھوٹ پڑنے سے قبل بجرنگی اور مانیسر کے ویڈیوز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر وائرل ہوگئے تھے۔

نوح میں یاترا سے قبل بٹو بجرنگی کے گاؤرکھشا کے ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانہ پر گشت کرایا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں اسے یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ”یہ بولیں گے کہ بتایا نہیں ہے ہم سسرال آئے اور میٹنگ نہیں ہوئی۔

پھول کے ہار تیار رکھو‘ بھائی جان آرہے ہیں۔ جملہ 150 گاڑیاں ہیں“۔ اس ویڈیو میں بٹو بجرنگی نے اپنے حامیوں کو بھی دکھایا۔ بٹو بجرنگی کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال پالی‘ فریدآباد میں ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ بٹو کا یہ ویڈیو 31 جولائی کی صبح تیار کیا گیا تھا اور اسی دن تشدد ہوا۔ ناصراور جنید قتل کیس کے اصل ملزم نے ایک کھلا اعلان بھی کیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ وہ مسلم غلبہ والے علاقہ میں میوات میں نکالی جانے والی برج منڈل یاترا میں حصہ لے گا۔

ہریانہ کے ضلع نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 2ہوم گارڈس‘ ایک امام اور دیگر شامل ہیں۔ نوح میں شروع ہونے والا تشدد فریدآباد‘ پلوال‘ ہوڈال‘ گروگرام اور سوہنا اضلاع میں بھی پھیل گیا۔ نوح میں ہنوز کشیدگی پائی جاتی ہے اور یہاں پیر سے کرفیو نافذ ہے۔