مشرق وسطیٰ

رفح پر حملے کے بعد اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر کوئی بات چیت نہیں: حماس

ذرائع نے یہ بھی کہا کہ حماس کی قیادت کو مصر یا قطر کے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

غزہ: حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اتوار کی رات غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیل کے حملے کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی یا قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے کسی بھی مذاکرات میں حصہ نہیں لے گی۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
میریکام ورلڈچمپئن شپ 2023 سے دستبردار
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

 ذرائع کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے بتایا کہ یہ فیصلہ اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح کے شمال مغرب میں بے گھر ہونے والے شہریوں کے خیموں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا گیا، جس میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تھے۔

ذرائع نے یہ بھی کہا کہ حماس کی قیادت کو مصر یا قطر کے ثالثوں کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے پیر کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ رفح شہر کے نزدیک بے گھر لوگوں کے لیے بنائے گئے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 45 فلسطینی شہید ہو گئے۔

حماس کے سینئر اہلکار اسامہ حمدان نے پیر کے روز بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کو "ہمارے ثالثوں کے سامنے رکھی گئی ہماری شرائط” پر ہی یرغمالی سونپے جائيں گے۔ حمدان نے مزید کہا کہ کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے حماس کی شرائط بشمول مستقل جنگ بندی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔