شمالی بھارت

آئین کو تبدیل کرنے کی کسی میں طاقت نہیں :راہول گاندھی

یہ بی جےپی والے آئین تبدیل کرنے کا سپنا دیکھ رہے ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر، گاندھی جی، نہرو جی نے ملکی باشندوں کے ساتھ مل کر انگریزوں کے خلاف لڑائی لڑی اور آئین کو مسودہ تیار کیا جو آئین کی آواز ہے۔

دیوریا: کانگریس کےسابق صدر راہول گاندھی نے منگل کو کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کو بدلنے کی کسی میں طاقت نہیں ہے اور اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو آئین کو تبدیل کرنے والوں کو بھاری مخالفت کا سامنا کرناپڑے گا۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی

ضلع ہیڈکوارٹر سے 20کلو میٹر دور باس گاؤں لوک سبھا حلقے کے براؤں میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے آئین کی ایک کاپی ہاتھ میں لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ لوک سبھا الیکشن کوئی عام الیکشن نہیں ہے۔

بلکہ دو نظریات کے بیچ کی لڑائی ہے۔ ان کی پارٹی اور انڈیا اتحاد کی جماعتیں آئین کو بچانے کے لئے لڑرہے ہیں۔ آزادی اور آئین کا مسودہ تیار ہونے سے پہلے غریبوں، دلتوں، قبائلیوں ، پچھڑوں اور کسانوں کے پاس کوئی حق نہیں تھا اور 1950 میں قانون نافذ ہونے پر انہیں یہ حق دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی اے اگر پھر سے اقتدار میں آتا ہے تو غریبوں ، قبائلیوں اور دلتوں کو حاصل حق باقی نہیں رہیں گے اور منریگا، زمین کا حق، ریزرویشن، پنشن اور دیگر مفاد عامہ کی اسکیمات بھی ختم کردیں گے۔ گاندھی نے کہا کہ یہ آئین غریبوں کی روح ہے اور اسے کوئی چھو نہیں سکتا۔ دنیا کی کوئی طاقت اسے تبدیل نہیں کرسکتی۔

یہ بی جےپی والے آئین تبدیل کرنے کا سپنا دیکھ رہے ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر، گاندھی جی، نہرو جی نے ملکی باشندوں کے ساتھ مل کر انگریزوں کے خلاف لڑائی لڑی اور آئین کو مسودہ تیار کیا جو آئین کی آواز ہے۔

انہوں نے الزام لگاتےہوئے کہا’ یہ بی جےپی کہتی ہے کہ ریزروین کے خلاف نہیں ہیں اگر آپ ریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں تو پبلک پراپرٹی، ریلوے کی نجکاری کیوں کررہے ہیں۔ آگ اگنی ویر اسکیم کیوں لائے۔ یہ سبھی کام ریزرویشن نظام کے خلاف ہے۔

کانگریس ایم پی نے دعوی کیا کہ مرکز میں بی جےپی کی قیادت والی حکومت نے 22سے 25 لوگوں کے 16 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض معاف کردیا ہے۔ یہ رقم کسانوں کے 25سالوں تک کے قرض معاف کرنے اور 24سالوں تک منریگا کے تحت فائدہ دئیے جانے کے لئے کافی تھا۔

انہوں نے کہا’ میں پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا کسانوں، مزدوروں، چھوٹے کاروباریوں کا قرض معاف کیا گیا۔ ایک غریب شخص پرائیویٹ اسپتال میں جاتا ہے اور قرض میں ڈوب جاتا ہے۔ لیکن کیا وزیر اعظم نریندر مودی نے کبھی کہا ہے کہ غریبوں کا قرض معاف کردیں گے۔

گاندھی نے کہا’ ملک کے چنندہ 22 لوگوں (ارب پتیوں( کے پاس 70 کروڑ بھارتیوں کے برابر پیسہ ہے۔ جب رام مندر کی پران پرتشٹھا تقریب ہوئی تو یہ سبھی لوگ وہاں بیٹھے تھے۔ کیا آپ نے وہاں کوئی غریب مزدور یا کسان دیکھا تھا۔ بالی ووڈ اداکار، انڈین کرکٹ ٹیم کے رکن وہاں تھے لیکن کوئی غریب، پچھڑا، قبائلی وہاں نہیں دکھائی دیا۔ بھارت کی قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والی صدرجمہوریہ بھی وہاں نہیں تھیں۔

a3w
a3w