صرف اتنا ہی نہیں وہ ہار اپنی مان لے، وہ ہمارے سامنے مجبور ہونا چاہئے
موقع پرستوں کی چوکڑی یعنی چندرابابو نائیڈو ، نتیش کمار ، چراغ پاسوان اور جینت چودھری نے توقعات کے مطابق بی جے پی کا ساتھ دے کر وقف بل کو پاس کروادیا لیکن وہیں پر انڈیا بلاک کے ارکان نے لوک سبھا میں وقف بل کے خلاف شاندار دلائل پیش کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ حق پرستوں کے ساتھ ہیں۔

ڈاکٹر شجاعت علی صوفی آئی آئی ایس‘پی ایچ ڈی
ـCell : 9705170786
موقع پرستوں کی چوکڑی یعنی چندرابابو نائیڈو ، نتیش کمار ، چراغ پاسوان اور جینت چودھری نے توقعات کے مطابق بی جے پی کا ساتھ دے کر وقف بل کو پاس کروادیا لیکن وہیں پر انڈیا بلاک کے ارکان نے لوک سبھا میں وقف بل کے خلاف شاندار دلائل پیش کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ حق پرستوں کے ساتھ ہیں۔ اب تک جو بھی ہوا سو ہوا خاموشی توڑ کر سڑکوں پر آنے کی سخت ضرورت‘ ہندوستان کے سامنے آگئی ہے۔
اب تقریروں یا صرف جذباتی نعروں سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ وقت آگیا ہے کہ سارا ہندوستان کشمیر سے لے کر کنہیا کماری تک سڑک پر آجائے اور جمہوریت کا قتل کرنے والی بی جے پی کے خلاف ایک ایسا مورچہ باندھ دیا جائے جس کے چلتے بی جے پی اور اس کے حواریوں کو شکست فاش ہوجائے۔ مٹھی بھر فرقہ پرست عناصر کے خلاف سارے ہندوستان کو ایک جٹ ہوکر تنگ نظر لوگوں کو راہ راست پر لایا جائے تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک پُر امن اور ترقی یافتہ ہندوستان تحفہ میں دیا جاسکے۔
اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو یقینا آنے والی نسلیں موجودہ ہندوستان کے قائدین کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔ انڈیا بلاک کے ہر لیڈر کی تقریر سے یہ محسو س ہورہا ہے کہ وہ جمہوریت کی راہ پر چلتے ہوئے ایک زبردست ایجی ٹیشن چلائیں گے اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے چھینی جانے والی وقف املاک کو محفوظ کرکے ان کے حوالے کریں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور خاص طورپر امیت شاہ نے لوک سبھا میں دوہرا معیار اختیار کرتے ہوئے یہ کہا کہ وقف بورڈ میں کوئی غیر مسلم نہیں ہوگا پھر دوسری ہی سانس میں یہ کہا کہ غیر مسلم ماہر بورڈ کی نگرانی کرے گا۔
حالانکہ جتنے بھی مندر ٹرسٹ ہیں اس میں صرف با عمل ہندوؤں کو ہی رکھا جاتا ہے تو پھر یہ چھچھورا پن کیوں؟ راہول گاندھی نے بل کی شدت سے مخالفت کرتے ہوئے یہ کہا کہ وقف ترمیمی بل ایک ہتھیار ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو حاشیے پر کھڑا کرنا ہے اور ان کے پرسنل لا و جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس ، بی جے پی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے آئین پر یہ حملہ بھلے ہی مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہو لیکن مستقبل میں دیگر برادریوں کو بھی نشانہ بنانے کی ایک مثال قائم کرتا ہے۔
راہول نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس قانون کی سختی سے مخالفت کرتی ہے کیونکہ یہ ہندوستان کے نظریات پر حملہ کرنا ہے اور آرٹیکل 25 مذہب کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے قائد اسد الدین اویسی نے بل کو مسلمانوں کا دشمن قرار دیتے ہوئے شدید غصہ کا اظہار کیا اور طیش میں آکر بل کو پھاڑ دیا۔ مسلم پرسنل لا بورڈ ، جمعیۃ العلما اور دیگر مسلم اداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ بل کو واپس لینے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور جمہوری انداز میں احتجاج کے سلسلے کو نہ روکیں گے۔
یہ بات اب طئے ہوچکی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی زندگی کے ہر شعبے میں مسلمانوں کو نقصان پہنچائے گی۔ اس سے پہلے کے دیر ہوجائے مسلمانوں کو سیکولر ہندوستان کے ساتھ مل کر زبردست احتجاج کا آغاز کرنا ہوگا اور ہر طرح کی قربانی کے لئے تیار بھی رہنا ہوگا۔ عزت نفس کے سامنے کسی بھی ظلم کو برداشت نہیں کرنا ہی ایمان کی علامت ہے۔ ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ اگر حق پرست اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے تیار ہوجائیں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں ناکام نہیں کرسکتی۔ ہندوستان میں ایسے کئی قوانین بنے جنہیں عوام کی زبردست مخالفت کے سبب ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔ ایسا ہی کچھ وقف بل کے خلاف بھی ہوگا ۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ
راہ کے پتھر کو چکنا چور ہونا چاہئے
وار چاہے ایک ہو بھر پور ہونا چاہئے
صرف اتنا ہی نہیں وہ ہار اپنی مان لے
وہ ہمارے سامنے مجبور ہونا چاہئے