اب تلنگانہ میں بھی جلد ہوگا ایس آئی آر، چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کیا اعلان
تلنگانہ بھارت کی اگلی ریاست ہوگی جہاں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کی جائے گی۔ اس بات کا اعلان پیر کے روز چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کیا۔
تلنگانہ بھارت کی اگلی ریاست ہوگی جہاں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کی جائے گی۔ اس بات کا اعلان پیر کے روز چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کیا۔ یہ اقدام ملک بھر میں صاف، شفاف اور غلطیوں سے پاک انتخابی فہرستوں کو یقینی بنانے کی قومی کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد ڈپلیکیٹ اور فرضی ووٹروں کے ناموں کو ہٹانا ہے۔
حیدرآباد میں بوتھ لیول افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جو رویندر بھارتی آڈیٹوریم میں منعقد ہوا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تلنگانہ سے توقع ہے کہ وہ ووٹر لسٹ کی تطہیر میں ایک نیا معیار قائم کرے گا، جیسا کہ اس سے قبل بہار میں حاصل کیا گیا تھا۔ انہوں نے زور دیا کہ صاف ووٹر لسٹ آزاد اور منصفانہ انتخابات کی بنیاد ہے اور اسپیشل انٹینسیو ریویژن جمہوریت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
اسپیشل انٹینسیو ریویژن عام سالانہ نظرثانی کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت اور جامع عمل ہے۔ اس کے تحت گھر گھر جا کر ووٹروں کی تصدیق کی جائے گی، دستاویزات کی سخت جانچ ہوگی، ووٹروں سے براہ راست بات چیت کی جائے گی اور ڈپلیکیٹ، جعلی اور غیر موجود ووٹروں کے نام فہرست سے حذف کیے جائیں گے۔ الیکشن حکام کے مطابق اس عمل کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ووٹر لسٹ میں صرف اہل ووٹر ہی شامل رہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق تلنگانہ میں ہر بوتھ لیول افسر اوسطاً تقریباً 930 ووٹروں کی ذمہ داری سنبھالے گا۔ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ شفافیت کے ساتھ شمولیت کو بھی یقینی بنایا جائے اور اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ کوئی بھی حقیقی ووٹر فہرست سے باہر نہ رہ جائے۔ اس بڑے پیمانے پر ہونے والا عمل اس مشق کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تلنگانہ کو اسپیشل انٹینسیو ریویژن کے لیے اس کی مضبوط ڈیجیٹل بنیاد، 2023 کے اسمبلی انتخابات کے بعد نسبتاً سیاسی استحکام اور تربیت یافتہ انتخابی عملے کی دستیابی کے سبب منتخب کیا گیا ہے۔ ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر سی سدھرشن ریڈی پہلے ہی ابتدائی تیاریوں کا آغاز کر چکے ہیں تاکہ ووٹروں میں کسی قسم کی الجھن پیدا نہ ہو۔
اس اعلان کے بعد ریاست میں سیاسی بحث بھی شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس اور دیگر علاقائی جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس عمل کے دوران ووٹروں کے اخراج کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو اندیشہ ہے کہ غریب شہری، بغیر دستاویزات کے اقلیتی طبقات اور مہاجر مزدوروں کو دستاویزات پیش کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں، جس سے ان کے حقِ رائے دہی پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ریاستی حکومت، جس کی قیادت وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کر رہے ہیں، صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ چونکہ حکومت اس وقت فلاحی اسکیموں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، اس لیے ووٹر بیس میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو سیاسی طور پر حساس سمجھا جا رہا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ تلنگانہ میں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن آنے والے مہینوں میں ایک بڑا سیاسی موضوع بن سکتی ہے۔
جیسے جیسے تلنگانہ اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے لیے آگے بڑھ رہا ہے، الیکشن حکام کا اصرار ہے کہ یہ عمل مکمل انصاف اور شفافیت کے ساتھ انجام دیا جائے گا۔ تاہم، سیاسی کشیدگی کے پیش نظر یہ ووٹر لسٹ نظرثانی عوامی اور سیاسی نگرانی کے مرکز میں رہنے کی توقع ہے۔