دہلی

کیا مودی پر آر ایس ایس کا کنٹرول ختم ہوگیا؟۔ بھگوا تنظیم سے اروند کجریوال کے 5سوالات

نئی سیاسی حکمت ِ عملی میں عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے اتوار کے دن آر ایس ایس سے وزیراعظم نریندر مودی کے اقدامات کے سلسلہ میں جوابات مانگے۔

نئی دہلی: نئی سیاسی حکمت ِ عملی میں عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے اتوار کے دن آر ایس ایس سے وزیراعظم نریندر مودی کے اقدامات کے سلسلہ میں جوابات مانگے۔

متعلقہ خبریں
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
ہمیں پورے ہندو سماج کو منظم کرنا ہوگا: بھاگوت
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
کجریوال چند ہفتوں میں سرکاری بنگلہ خالی کردیں گے
کجریوال کا استعفیٰ خوش آئند، تاخیر سمجھ سے باہر: دیوندر یادو

یہ مادرہندوتنظیم کو گھسیٹتے ہوئے وزیراعظم کا قد گھٹانے کی بظاہر کوشش ہے۔ انہوں نے راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت سے پانچ سوالات پوچھے۔ کجریوال نے نئی دہلی میں ریالی میں سوال کیا کہ کیا بیٹا اتنا بڑا ہوگیا ہے کہ وہ اپنی ماں کو آنکھیں دکھانے لگا ہے؟۔

کجریوال کا موہن بھاگوت کو اپنے نئے سیاسی بیانیہ میں گھسیٹنا غیرمعمولی ہے۔ عام آدمی پارٹی سربراہ نے جاننا چاہا کہ آیا آر ایس ایس بی جے پی کی دوسری سیاسی جماعتوں کو توڑنے اور اپوزیشن کی حکومت گرانے کے لئے مرکزی ایجنسیوں کو استعمال کرنے کی سیاست سے اتفاق کرتی ہے۔

دہلی کی چیف منسٹری چھوڑنے کے بعد جنترمنتر پر اپنے پہلے جلسہ عام (جنتا کی عدالت) میں کجریوال نے موہن بھاگوت سے یہ بھی پوچھا کہ آیا بی جے پی کا ریٹائرٹمنٹ کا اصول مودی پر بھی لاگو ہوگا جیسا کہ ایل کے اڈوانی پر لاگو ہوا تھا۔ انہوں نے موہن بھاگوت سے پوچھا کہ آیا وہ سیاستدانوں کو کرپٹ قرار دینے اور بعد میں اپنی صفوں میں شامل کرلینے کی بی جے پی کی سیاست سے متفق ہیں۔

ایک اور سوال میں کجریوال نے موہن بھاگوت سے پوچھا کہ انہیں بی جے پی صدر جے پی نڈا کا یہ بیان سن کر کیسا لگا کہ بی جے پی کو آر ایس ایس کی ضرورت نہیں ہے حالانکہ آر ایس ایس، بھگوا جماعت کی سیاسی سرپرست ہے۔ کجریوال نے یہ بھی پوچھا کہ آیا آر ایس ایس سربراہ بی جے پی کی موجودہ سیاست سے مطمئن ہیں۔

آر ایس ایس اور بی جے پی نے اصول بنایا تھا کہ 75سال کی عمر کو پہنچنے والا ہر قائد ریٹائرڈ ہوجائے گا۔ اسی اصول کے تحت ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلراج مشرا اور دیگر قائدین ریٹائر کئے گئے۔ اب امیت شاہ کا کہنا ہے کہ یہ اصول مودی جی پر لاگو نہیں ہوگا۔

کجریوال نے موہن بھاگوت سے پوچھا کہ کیا آپ اتفاق کرتے ہیں کہ اڈوانی جی پر لاگو ہونے والا اصول مودی جی پر لاگو نہیں ہوگا؟۔ کجریوال جس وقت حاضرین جلسہ سے خطاب کررہے تھے، بی جے پی کرپشن کے مسئلہ پر عام آدمی پارٹی کے خلاف کناٹ پلیس میں احتجاج کررہی تھی، جو جنترمنتر سے بشکل ایک کلومیٹر دور ہے۔

بھگواجماعت نے کجریوال کے خلاف ایک اور احتجاج راج گھاٹ پر کیا۔ دوسری جانب جنترمنتر عام آدمی پارٹی کے نیلے اور زرد رنگ میں رنگ گیا تھا۔ کجریوال جیسے ہی اسٹیج پر آئے ”نہ رکے گا، نہ جھکے گا“ کے نعرے لگنے لگے۔