حیدرآباد

وعدوں کو پورا نہ کرنا کانگریس کی پرانی عادت: اسد اویسی

اسد الدین اویسی نے دعویٰ کیا کہ مجلس کی نمائندگی پر بی آر ایس حکومت نے اپنے ساڑھے 9سالہ دور اقتدار میں اقلیتوں کی بہبود کیلئے کئی اسکیمات کو رائج کیا ہے۔ بی آر ایس کے دور اقتدار میں کوئی فساد نہیں ہوا۔

حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے جمعہ کے روز الزام عائد کیا کہ وعدوں کو پورانہ کرنا کانگریس کی تاریخ رہی ہے اور ملک کی سب سے قدیم سیاسی جماعت کانگریس عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
کم قیمت پر مہندرا گاڑیوں کی فروخت کا دھوکہ
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

کرناٹک میں 5 گارنٹیز کے طرز پر کانگریس نے تلنگانہ میں 6 گارنٹیز کا اعلان کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ برسر اقتدار آنے کے بعد کانگریس، ریاست میں 6 گارنٹیز کو نافذ کرے گی۔ یہ انتخابات کا سیزن ہے آپ جو چاہے وعدے کرسکتے ہیں۔

 یہ بات اور ہے کہ ان وعوں کو نافذ کیا جائے یا نہیں۔ آپ کرناٹک پر نظر ڈالیں وعدے کرنے کے بعد وہاں کرناٹک میں غریب بچوں کی اسکالرشپس کی رقم میں تخفیف کردی گئی۔ کسانوں کیلئے برقی ندارد ہے۔ کانگریس کے وعدے کبھی بھی پورے نہیں ہوں گے۔

 دھوکہ دینے کے لئے کانگریس وعدے کرتی ہے اور یہ اس کی پرانی عادت ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی نے یہاں پی  ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔علیحدہ تلنگانہ تحریک کے دوران انسانی جانوں کے اتلاف پر کانگریس کے سینئر قائد پی چدمبرم کی معذرت خواہی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کافی تاخیر کے بعد کانگریس کو اس کا احساس ہوا ہے۔

 کانگریس نے متحدہ ریاست اے پی کی تقسیم کیلئے مناسب طریقہ کار اختیار نہیں کیا۔ دونوں ریاستوں کو دریاؤں کے پانی میں شراکت داری سے مربوط مسائل درپیش ہیں۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کا مسئلہ بھی زیرالتواء ہے۔

 تلنگانہ اسمبلی الیکشن کے بارے میں انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت اُن تمام9 حلقو ں سے کامیاب ہوگی جہاں سے وہ مقابلہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری انتخابی مہم بہتر انداز میں جاری ہے۔ ہم صرف انتخابات کی تیاری نہیں کرتے بلکہ مجلس کی یہ خیاصیت رہی ہے کہ وہ سال کے12مہینے عوام کے ساتھ رہتی ہے۔

ہمارے قائدین تک عوام کی رسائی رہتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ نہ صرف ہمارے 7 ارکان اسمبلی بلکہ راجندر نگر اور جوبلی ہلز حلقوں سے بھی ہم منتخب ہوں گے۔

 انہوں نے دعویٰ کیا کہ مجلس کی نمائندگی پر بی آر ایس حکومت نے اپنے ساڑھے 9سالہ دور اقتدار میں اقلیتوں کی بہبود کیلئے کئی اسکیمات کو رائج کیا ہے۔ بی آر ایس کے دور اقتدار میں کوئی فساد نہیں ہوا۔

 مجلس نے اُن اسمبلی حلقوں میں حکمراں جماعت بی آ رایس کی تائید کا اعلان کیا ہے جہاں وہ انتخاب نہیں لڑرہی ہے۔ اسرائیل، حماس تنازعہ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔