ایک وقت کی بندوق بردار ماؤسٹ سیتا اکا آج کی وزیر
ماوسٹوں کی بندوق بردار سے وکیل، وکیل سے ایم ایل اے اور ایم ایل اے سے تلنگانہ کی وزیر تک کا سفر طئے کرنے والی ڈی انسویا المعروف سیتا اکا ہیں۔
حیدرآباد: ماوسٹوں کی بندوق بردار سے وکیل، وکیل سے ایم ایل اے اور ایم ایل اے سے تلنگانہ کی وزیر تک کا سفر طئے کرنے والی ڈی انسویا المعروف سیتا اکا ہیں۔
ان کا جذباتی لمحہ اس وقت آیاجب جمعرات کے روز ایل بی اسٹیڈیم میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں عہدہ ورازداری کا حلف لینے کے لئے سیتا اکا کو دعوت دی گئی۔
جیسے ہی وہ شہ نشین پر پہنچیں ہزارہا افراد نے خوشی سے ان کا بلند آواز میں استقبال کیا۔ گورنر حلف لینے کا اشارہ کر رہی تھیں اس سے قبل سیتا اکا نے اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر ان کے مداحوں کے استقبال کا جواب دیا۔
عہدہ ورازداری کا حلف لینے کے بعد انہوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مصافحہ کیا جو انہیں بہن کہتے ہیں۔ بعد ازاں سیتا اکا کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور سونیا گاندھی کے پاس گئیں اور ان کی قدم بوسی کی۔
سونیا گاندھی نے اپنی نشست سے کھڑے ہوکر سیتا اکا کو گلے لگایا اور انہیں مبارکباد دی۔ انہوں نے راہول گاندھی اورپرینکا گاندھی سے بھی مصافحہ کیا۔
52سالہ خاتون قائد حلقہ مُلگ سے دوبارہ منتخب ہوئی ہیں یہ حلقہ ایس ٹی کے لئے محفوظ ہے۔ کویا قبائیلی طبقہ سے تعلق رکھنے والی سیتا اکا ابتدائی عمر سے ماؤسٹوں میں شامل ہوگئی تھیں۔ اور وہ مسلح دستہ میں سرگرم تھیں۔ وہ پولیس کے ساتھ کئی بندوقوں کی لڑائی میں بھی شریک تھیں۔
اس دوران انہوں نے انکاؤنٹرس میں اپنے شوہر اور بھائی کو کھودیا تھا۔ ماوسٹ تحریک سے مایو س ہوکر انہوں نے 1994میں عام معافی کے تحت پولیس کے سامنے خود سپردگی اختیار کرلی۔ اس کے بعد سیتا اکا کی زندگی نے نیا موڑ لیا۔
انہون نے تعلیمی سفر کو جار ی رکھا اور قانون کی ڈگری لی۔ انہوں نے ورنگل کی ایک عدالت میں وکالت میں شروع کی۔ بعد ازاں سیتا اکا تلگو دیشم پارٹی میں شامل ہوگئیں اور 2004کے اسمبلی الیکشن میں حلقہ مُلگ سے مقابلہ کیا تاہم کانگریس کی لہر میں وہ ناکام رہیں۔
2009کے الیکشن میں انہوں نے مُلگ سے دوبارہ کامیا بی حاصل کی۔ 2014میں بھی انہوں نے تیسری بار کامیابی درج کرائی۔ 2017میں وہ ٹی ڈی پی سے کانگریس میں شامل ہوئیں۔
2018 الیکشن میں ٹی آر ایس کی لہر کے باوجود سیتا اکا مُلگ سے مضبوط واپسی کی اور کامیابی حاصل کی۔ کووڈ 19- وبا کے دوران دور افتادہ گاؤں میں خدمت خلق انجام دیتے ہوئے سیتا اکا میڈیاکی زینت بن گئی تھیں۔
ایک زمانہ تھا ان کے ایک کندھے پر ہمیشہ بندوق لٹکتی رہتی تھی مگر لاک ڈاؤن کے دوران یہی سیتا اکا اناج اور اشیائے ضروریہ کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر مستحق افراد میں تقسیم کررہی تھیں۔ ان کے کندھے پر بندوق کے بجائے اناج کے تھیلے تھے۔