یوروپ

غزہ جنگ کا ایک سال مکمل، دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے (ویڈیوز)

غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر دنیا بھر کے متعدد شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکلے آئے اور اسرائیل کی جانب سے جاری حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

لندن / پیرس / روم: غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر دنیا بھر کے متعدد شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکلے آئے اور اسرائیل کی جانب سے جاری حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

خبر رساں ادارہ رائٹر کے مطابق تقریباً 40 ہزار مظاہرین نے وسطی لندن میں فلسطین کے حق میں ریالی نکالی جبکہ ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے پیرس‘ روم‘ منیلا‘ کیپ ٹاؤن اور نیو یارک میں احتجاجی مظاہرے کئے۔وائٹ ہاؤس کے قریب بھی مظاہرین جمع ہوئے اور امریکہ کی اپنے اتحادی ملک اسرائیل کی جانب سے جاری فوجی کارروائیوں کی حمایت کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔

نیویارک کے ٹائم سکوائر پر ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے فلسطین کا روایتی اسکارف کوفیہ پہن رکھا تھا اور ’غزہ، لبنان تم سرخروہ ہوں گے، لوگ تمہارے ساتھ ہیں‘ کے نعرے لگائے۔واشنگٹن میں مظاہروں کے دوران ایک شخص نے احتجاجاً خود کو زندہ جلانے کے لیے اپنے آپ کو آگ لگا لی۔

‘اے ایف پی’ کے نمائندے کے مطابق آگ نے اس شخص کے بائیں بازو کو لپیٹ میں لے لیا۔مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہوا تھا۔ اس کے رد عمل میں اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کیے جس کے نتیجے میں اب تک 42 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک سال سے جاری جنگ کے دوران غزہ میں 23 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، بھوک کا بحران شدید نوعیت اختیار کر چکا ہے جبکہ عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔

لندن میں ہونے والے احتجاج میں شامل ایگنس کوری نامی شہری نے کہا کہ ’بدقسمتی سے ہماری تمام تر نیک نیتی کے باوجود اسرائیلی حکومت نوٹس نہیں لیتی اور غزہ میں مظالم جاری رکھے ہوئے ہے اور اب لبنان اور یمن میں بھی سلسلہ شروع کر دیا ہے اور شاید‘ایران میں بھی ایسا ہی کرے’اور ہماری برطانوی حکومت بدقسمتی سے صرف بیان بازی کر رہی ہے اور اسرائیل کو ہتھیار سپلائی کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

‘سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں کم از کم ایک ہزار شہری فلسطین کے حق میں امریکی سفارتخانہ کے قریب اکھٹے ہوئے اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کا مطالبہ کیا۔لندن میں فلسطین کے حق میں نکالی گئی ریالی کے دوران مخالفین نے اسرائیلی جھنڈے بھی لہرائے۔ پولیس کے مطابق 15 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ ان کا تعلق کس گروپ سے تھا۔

اٹلی کے دارالحکومت روم میں پولیس نے جھڑپوں کے بعد آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ تقریباً 6 ہزار مظاہرین انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہر کے وسطی علاقے میں پہنچ گئے۔برلن میں بھی احتجاج میں شامل تقریباً ایک ہزار مظاہرین نے فلسطینی جھنڈے رکھے تھے اور ’نسل کشی کو ایک سال‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

جرمنی میں بھی مظاہرین نے پولیس کی جانب سے ہونے والے تشدد کی شدید مذمت کی۔ اسرائیل کی حمایت میں بھی مظاہرین نے احتجاج کیا۔ اس دوران فلسطین حامی مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکہ کی بین الاقوامی سفارت کاری کی کوششیں تاحال کامیاب نہ ہو سکیں۔ حماس کا غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ ہے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں غزہ جنگ کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں ملین مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جس کی اپیل جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کر رکھی ہے۔پاکستان کے دوسرے بڑے شہروں لاہور اور اسلام آباد سمیت جگہ جگہ اس اپیل پر بڑے احتجاجی مظاہروں کی تیاریاں جاری ہیں اور عوام میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا احساس پایا جاتا ہے۔

Photo Source: @NicoleWang1222