گاندھی ہاسپٹل میں مریضوں کے ساتھ صرف 2 رشتہ داروں کو ہی اندرآنے کی اجازت: سپرنٹنڈنٹ
سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم راجاراؤ نے کہا کہ جب خاندان کے کسی فردکی حالت نازک ہوتی ہے تو وہ ان کی صورتحال کو سمجھ سکتے ہیں لیکن ڈاکٹروں کو مریض کا معائنہ کرنے اور علاج فراہم کرنے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم راجاراؤ نے کہا کہ گاندھی اسپتال میں مریض کے ساتھ آنے والے صرف ایک یا دو رشتہ داروں کو ہی اسپتال کے اندر آنے کی اجازت دی جائے گی۔ بعض اوقات گھر کے 6 سے 10 افراد اسپتال آتے ہیں، گیٹ پر موجود عملے سے جھگڑتے ہیں، گالیاں دیتے ہیں اور مار پیٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب خاندان کے کسی فردکی حالت نازک ہوتی ہے تو وہ ان کی صورتحال کو سمجھ سکتے ہیں لیکن ڈاکٹروں کو مریض کا معائنہ کرنے اور علاج فراہم کرنے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان مریضوں کو ان کے ساتھ آنے والوں سے انفکشن کا خطرہ ہے، خاص طور پر کیزولٹی، آئی سی یو، پوسٹ آپریٹو وارڈز اور ایمرجنسی وارڈز میں تاہم مریضوں کے ساتھ آنے والے اس بات کو سننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض مریضوں کے رشتہ داروں نے حال ہی میں کئی بار سیکورٹی اور صفائی عملہ پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چلکل گوڑہ پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں سے شام 4 بجے سے 6 بجے کے درمیان ملنے کی اجازت ہے۔
انہوں نے کہاکہ سیکوریٹی میں اضافہ کردیاگیا ہے اور اسپتال آنے والوں کو گیٹ پر مکمل تلاشی کے بعد ہی اندر جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صفائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں تاہم باہر سے آنے والے مریضوں کے رشتہ دار وارڈس اور گردونواح میں تھوکنے اور بیت الخلاء کو ناپاک بنانے جیسے کام کر رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ سینٹری اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وارڈس اورکاریڈارس کی صفائی میں پہلے سے زیادہ بہتری آئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پارکنگ صرف گاڑیوں کے لیے مخصوص جگہوں پر کی جانی چاہیے اور قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔