شمال مشرق

آسام میں سی اے اے کے تحت صرف 8 درخواستیں

کئی ہندو۔ بنگالی خاندانوں سے ہم نے کہاکہ وہ سی اے اے کے تحت شہریت کے لیے درخواست داخل کریں تاہم انہوں نے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ وہ اپنے کیسس فارنرس ٹریبیونل(ایف ٹی) میں لڑنے کو ترجیح دیں گے۔

گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بشوا شرما نے پیر کے دن کہاکہ ریاست میں تاحال سی اے اے کے تحت صرف 8 افراد شہریت کے لیے درخواست دی ہے۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے کے مسئلہ پر کانگریس کے غیر واضح موقف: چیف منسٹر کیرالا
کانگریس این آر آئی لیڈر جھانسی ریڈی کو جھٹکہ
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال

گوہاٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ ان درخواست گذاروں میں صرف 2 انٹرویو کے لیے حاضر ہوئے۔ مرکز نے 11 مارچ کو شہریت ترمیمی قانون 2019 لاگو کیاتھا۔

پارلیمنٹ میں منظور ہونے کے 4 سال بعد یہ قانون لاگو ہوا۔ اس کامقصد پاکستان‘بنگلہ دیش اور افغانستان سے 31 دسمبر 2014سے قبل ہندوستان آنے اور ہندوستان میں 5 سال قیام کرنے والے غیر مسلم مائیگرینٹس کو جلد ہندوستانی شہریت دی جاتی ہے۔

شرما نے کہاکہ ہم نے وادی بارک میں پروگرامس منعقد کئے۔

کئی ہندو۔ بنگالی خاندانوں سے ہم نے کہاکہ وہ سی اے اے کے تحت شہریت کے لیے درخواست داخل کریں تاہم انہوں نے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ وہ اپنے کیسس فارنرس ٹریبیونل(ایف ٹی) میں لڑنے کو ترجیح دیں گے۔

a3w
a3w